بم پھٹے لوگ مرے خون بہا شہر لٹے
اور کیا لکھا ہے اخبار میں آگے پڑھیے
نام ظہیر عالم انصاری اور تخلص ظہیر ہے۔۸؍جون ۱۹۳۸ء کو پیدا ہوئے۔ ان کا آبائی وطن غازی پور (یوپی) ہے ۔ وطن ثانی ہزاری باغ(جھارکنڈ) ہے۔۱۹۵۷ء میں بی اے کیا۔ آفس سپرنٹنڈنٹ کے عہدے سے ۱۹۹۶ء میں ریٹائر ہوئے۔ شاعری میں ابراحسنی گنوری مرحوم سے تلمذ حاصل ہے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’تثلیث فن‘‘ (نظمیں، مشترکہ مجموعہ)، ’’الفاظ کا سفر‘‘(نظمیں ، غزلیں)، ’’آشوب نوا‘‘(غزلیں)، ’’کہرے کی دھول‘‘(نظمیں)، ’’سبزموسم کی صدا‘‘(غزلیں)، ’’دعوت صد نشتر‘‘ (رباعیات)، ’’لفظوں کے پرند‘‘(نظمیں)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:333
اتھارٹی کنٹرول :لائبریری آف کانگریس کنٹرول نمبر : no99029315