Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zaheer Siddiqui's Photo'

ظہیر صدیقی

1938 | پٹنہ, انڈیا

ظہیر صدیقی

غزل 11

نظم 17

اشعار 6

نہ جانے ہم سے گلہ کیوں ہے تشنہ کاموں کو

ہمارے ہاتھ میں مے تھی نہ دور ساغر تھا

جیسے جیسے آگہی بڑھتی گئی ویسے ظہیرؔ

ذہن و دل اک دوسرے سے منفصل ہوتے گئے

اس کے الفاظ تسلی نے رلایا مجھ کو

کچھ زیادہ ہی دھواں آگ بجھانے سے اٹھا

اتنے چہروں میں مجھے ہے ایک چہرے کی تلاش

جس کو میں نے کھو کے پایا پا کے کھویا صبح تک

درد تو زخم کی پٹی کے ہٹانے سے اٹھا

اور کچھ اور بھی مرہم کے لگانے سے اٹھا

کتاب 5

 

"پٹنہ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے