تخلص : 'ظہور'
اصلی نام : ظہور احمد چوہان
پیدائش : 07 Sep 1971 | ملتان, پنجاب
ظہور احمد چوہان، ظہور چوہان کے نام سے پہچانے جاتے ہیں۔ وہ 7 ستمبر 1971ء کو ملتان، پنجاب، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ وہ گزشتہ 26 سالوں سے درس و تدریس کے شعبہ اردو سے وابستہ ہیں اور سرکاری و معروف پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پڑھانے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ بطور پرنسپل، صدر شعبہ اردو اور دیگر انتظامی عہدوں پر بھی فرائض سرانجام دے چکے ہیں اور ملکی و غیر ملکی تعلیمی کانفرنسوں میں بھی شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔
ظہور چوہان نے اپنے شعری سفر کا آغاز 1988-89 میں کیا۔ اب تک ان کے پانچ شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں جن میں "ہجر اک مسافت ہے" (2001, 2006)، "پس غبار اک ستارہ" (2008)، "گونجی صدا حویلی میں" (2013)، "روشنی دونوں طرف" (2018) اور "دنیا مری ہتھیلی پر" (2021) شامل ہیں۔ 2024 میں ان کی نظموں کا مجموعہ "خالی سڑک" بھی نستعلیق پبلشر، لاہور سے شائع ہو چکا ہے۔
ان کی شاعری کے حوالے سے معروف شعراء و ناقدین جیسے خالد احمد (مرحوم)، عبدالرشید (مرحوم)، ڈاکٹر سعادت سعید، ظفر اقبال، علی تنہا، ڈاکٹر عاصی کرنالی (مرحوم)، ڈاکٹر انوار احمد، ڈاکٹر انور جمال، ڈاکٹر ناصر عباس نیّر، ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد، ڈاکٹر شوذب کاظمی، اکرم کنجاہی، ناز مظفر آبادی، اکرام الحق سرشار، رضا صدیقی، ڈاکٹر یونس خیال، جاوید اختر بھٹی، ڈاکٹر عطاء الرحمن میو، ڈاکٹر ناصر رانا، پروفیسر عمران میر، ڈاکٹر اعجاز الحق اعجاز، ڈاکٹر علی شاذف باقری، منیر رزمی اور دیگر نے اپنے مضامین و آراء تحریر کی ہیں۔ ان کی شاعری معروف اخبارات و رسائل میں چھپ چکی ہے اور بی ایس اور ایم فل کی سطح کا تحقیقی کام بھی ہو چکا ہے اور مزید جاری ہے۔
ناقدین کی رائے میں ظہور چوہان کی شاعری میں انفرادیت، جدت پسندی، عصری شعور، ہجر و وصال کے مختلف ذائقے، آفاقیت، تصوف، تمثیل نگاری، علامت نگاری اور حقیقت پسندانہ رویہ نمایاں ہیں۔ انہوں نے اپنے ذاتی تجربات کو اجتماعیت کے روپ میں ڈھال دیا ہے اور ان کی شاعری کا مطالعہ کر کے ناصر کاظمی، احمد مشتاق اور منیر نیازی کی یاد تازہ ہو جاتی ہے لیکن ان کا انفرادی رنگ غالب رہتا ہے۔