تخلص : 'غزل'
اصلی نام : ذکیہ وسیم
پیدائش : 20 Oct 1963 | کراچی, سندھ
میں نے مانگی تھی اجالے کی فقط ایک کرن
تم سے یہ کس نے کہا آگ لگا دی جائے
ذکیہ غزل ایک ممتاز شاعرہ، ادبی منتظم اور ثقافتی نمائندہ ہیں، جنہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا آغاز طالب علمی کے زمانے میں کیا۔ وہ کالج کی صدر اور جامعہ کراچی میں اپنے شعبے کی کونسلر رہیں۔ شاعری، نعت خوانی، تقریری مقابلوں اور بیت بازی میں متعدد کامیابیاں سمیٹیں، جبکہ ریڈیو پاکستان اور ٹیلی ویژن پر بھی نمایاں خدمات انجام دیں۔
انہوں نے 165 ٹرافیاں اور 5 گولڈ میڈل حاصل کیے، اور ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں پاکستان، بھارت، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور مشرق وسطیٰ سے 20 سے زائد ایوارڈز ملے، جن میں Wonder Women Award (2013)، نشانِ اردو (آسٹریلیا، 2000)، جشنِ ساحر لدھیانوی گولڈ میڈل (2004، لدھیانہ) اور جنگ ایوارڈ (1998، کراچی) شامل ہیں۔
بین الاقوامی مشاعروں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وہ امریکہ، کینیڈا، بھارت، عمان، قطر، دبئی اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک میں شرکت کر چکی ہیں۔ ان کے شعری مجموعے "بادل، گیت، ہوا اور میں"، "تعبیریں" اور "سرمئی ہو گئی شام" ادبی حلقوں میں مقبول ہیں، جبکہ "دوھا ساگر" زیرِ اشاعت ہے۔
ذکیہ غزل 2002 میں قائم کردہ ادبی و ثقافتی ادارے "اظہار" کی چیئرپرسن ہیں اور ادبی پروگراموں کا انعقاد کرتی ہیں۔ ان کا کلام ریختہ سمیت مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موجود ہے، اور وہ ایک ناول پر بھی کام کر رہی ہیں۔