Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zeb Ghauri's Photo'

زیب غوری

1928 - 1985 | کانپور, انڈیا

ہندوستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں نمایاں

ہندوستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں نمایاں

زیب غوری کے آڈیو

غزل

بجھ کر بھی شعلہ دام_ہوا میں اسیر ہے

نعمان شوق

بس ایک پردۂ_اغماض تھا کفن اس کا

نعمان شوق

بھڑکتی آگ ہے شعلوں میں ہاتھ ڈالے کون

نعمان شوق

بے_حسی پر مری وہ خوش تھا کہ پتھر ہی تو ہے

نعمان شوق

خاک آئینہ دکھاتی ہے کہ پہچان میں آ

نعمان شوق

خنجر چمکا رات کا سینہ چاک ہوا

نعمان شوق

سورج نے اک نظر مرے زخموں پہ ڈال کے

نعمان شوق

شعلۂ_موج_طلب خون_جگر سے نکلا

نعمان شوق

عکس_فلک پر آئینہ ہے روشن آب ذخیروں کا

نعمان شوق

گرم لہو کا سونا بھی ہے سرسوں کی اجیالی میں

نعمان شوق

لگاؤں ہاتھ تجھے یہ خیال_خام ہے کیا

نعمان شوق

مراد_شکوہ نہیں لطف_گفتگو کے سوا

نعمان شوق

میں تشنہ تھا مجھے سر_چشمۂ_سراب دیا

نعمان شوق

میں عکس_آرزو تھا ہوا لے گئی مجھے

نعمان شوق

ٹھہرا وہی نایاب کہ دامن میں نہیں تھا

نعمان شوق

ڈھلا نہ سنگ کے پیکر میں یار کس کا تھا

نعمان شوق

کب تلک یہ شعلۂ_بے_رنگ منظر دیکھیے

نعمان شوق

کوئی بھی در نہ ملا نارسی کے مرقد میں

نعمان شوق

کھلی تھی آنکھ سمندر کی موج_خواب تھا وہ

نعمان شوق

ہے بہت طاق وہ بیداد میں ڈر ہے یہ بھی

نعمان شوق

بجھتے سورج نے لیا پھر یہ سنبھالا کیسا

جاوید نسیم

بھڑکتی آگ ہے شعلوں میں ہاتھ ڈالے کون

جاوید نسیم

بے_حسی پر مری وہ خوش تھا کہ پتھر ہی تو ہے

جاوید نسیم

بے_کراں دشت_بے_صدا میرے

جاوید نسیم

تازہ ہے اس کی مہک رات کی رانی کی طرح

جاوید نسیم

میں چھو سکوں تجھے میرا خیال_خام ہے کیا

جاوید نسیم

وہ اور محبت سے مجھے دیکھ رہا ہو

جاوید نسیم

ہے صدف گوہر سے خالی روشنی کیوں_کر ملے

جاوید نسیم

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے