زہرا نگاہ
غزل 46
نظم 39
اشعار 49
اب اس گھر کی آبادی مہمانوں پر ہے
کوئی آ جائے تو وقت گزر جاتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس امید پہ روز چراغ جلاتے ہیں
آنے والے برسوں بعد بھی آتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہیں نہیں ہمیں اب تیری جستجو بھی نہیں
تجھے بھی بھول گئے ہم تری خوشی کے لئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چھوٹی سی بات پہ خوش ہونا مجھے آتا تھا
پر بڑی بات پہ چپ رہنا تمہی سے سیکھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کہاں کے عشق و محبت کدھر کے ہجر و وصال
ابھی تو لوگ ترستے ہیں زندگی کے لئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بچوں کی کہانی 1
کتاب 6
تصویری شاعری 4
بیٹھے بیٹھے کیسا دل گھبرا جاتا ہے جانے والوں کا جانا یاد آ جاتا ہے بات_چیت میں جس کی روانی مثل ہوئی ایک نام لیتے میں کچھ رک سا جاتا ہے ہنستی_بستی راہوں کا خوش_باش مسافر روزی کی بھٹی کا ایندھن بن جاتا ہے دفتر منصب دونوں ذہن کو کھا لیتے ہیں گھر والوں کی قسمت میں تن رہ جاتا ہے اب اس گھر کی آبادی مہمانوں پر ہے کوئی آ جائے تو وقت گزر جاتا ہے
ویڈیو 57
This video is playing from YouTube
