Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضیا ضمیر

غزل 32

نظم 2

 

اشعار 42

اس سے کہنا کہ برا خواب تھا اب یاد نہیں

میرے بارے میں جو پوچھے کبھی دنیا تجھ سے

  • شیئر کیجیے

اس کو جاتے ہوئے دیکھا تھا پکارا تھا کہاں

روکتے کس طرح وہ شخص ہمارا تھا کہاں

میں نے ہنس کر ڈانٹ دیا تھا پیار کے پہلے شبدوں پر

اس نے پھر کوشش ہی نہیں کی وہ خوددار بلا کی تھی

  • شیئر کیجیے

نیند کا اس کو نشہ ہم کو جگانے کی ہوس

خواب میں آتے ہوئے نیند چراتے ہوئے ہم

  • شیئر کیجیے

کیسی تعبیر کی حسرت کہ ضیاؔ برسوں سے

نامراد آنکھوں نے دیکھا ہی نہیں خواب کوئی

افسانہ 2

 

کتاب 2

 

تصویری شاعری 3

 

متعلقہ بلاگ

 

"مراد آباد" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے