ضیا انصاری کو ناگپور میں جدید اردو شاعری کا سرخیل کہا جاتا ہے۔ وہ بنیادی طور پر غزل کے شاعر ہیں۔ شاعری کا ذوق فطرت سے ودیعت ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ باقاعدہ کسی اسکول یا کالج میں تعلیم حاصل نہ کرنے کے باوجود زبان و بیان پر اچھا عبور رکھتے ہیں۔ طبیعت لاابالی پائی ہے اس لیے اب تک کلام کو یکجا کر کے شائع نہ کروا سکے اس کے تاہم گاہے بگاہے کلام ملک کے مؤقر رسائل و جرائد میں شائع ہوتا رہا ہے۔
ضیا انصاری کا لہجہ منفرد ہے۔ انہوں نے معاشرے کو شعور کی آنکھوں سے دیکھا اور خاموش رد عمل میں پیش کردیا۔ وہ کم لفظوں میں معنی خیز شعر کہنے کا ہنر جانتے ہیں۔ وہ نرم لہجے میں علامتی اور استعاراتی اسلوب میں شعر کہتے ہیں۔ ان کی یہی خوبی انہیں ودربھ کے شعرا کی صف میں منفرد بناتی ہے۔