Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

زبیر احمد ثانی

زبیر احمد ثانی کے اشعار

4
Favorite

باعتبار

موضوع گفتگو تو ہے جنسی جمالیات

اور مرکز خیال تمہارا ہی جسم ہے

زندگی سے ملا نہیں کچھ بھی

پھر بھی اک آس ہے مسلسل ہے

تری معصوم نگاہوں کے تقدس کے طفیل

عشق تہذیب سے آراستہ ہو جاتا ہے

دل بیباک کا مالک ہوں مجھے خوف نہیں

حاکم وقت کے حکم رسن و زنداں سے

میں رفتہ رفتہ تجھے بھولتا ہی جاتا ہوں

کسی کی یاد یوں پروردگار آتی ہے

دل پاکیزہ میں یوں آ کے ٹھہر جاتے ہیں

ان حسینوں کا ٹھکانہ یہ حرم ہو جیسے

لمحوں کے ساز پر تری دھڑکن کی لے ہو تیز

آنکھوں کے زاویے ہوں گھڑی کی بساط پر

چشم پوشی کریں مخلص ہیں وفا میں وہ اگر

کیوں مرے اچھے برے پر وہ نظر رکھتے ہیں

زندگی کا اس قدر پیچھا کیا

آ گیا ہوں موت کی دیوار تک

ہم چاہ کے بھی ایک نہیں ہو سکے کبھی

آخر ہمارے بیچ کی دیوار کون ہے

آئیے شوق سے بھونچال بپا کر دیجے

بزم دل آپ کی خاطر ہی سجا رکھی ہے

اس واسطے محال ہے ہم دونوں میں نباہ

تو خود نما ہے میں بھی ریا کے خلاف ہوں

روز ملتا ہے بلندی کا نیا زینہ مجھے

روز تکلیف کئی لوگوں کو ہو جاتی ہے

Recitation

بولیے