کسانوں کی زندگی پر پریم چند کی 5 کہانیاں
کسان ، ان کی زندگی،
ان کے معاشی و سماجی حالات پریم چند کے فکشن کا بہت دلچسپ موضوع رہے ہیں۔ ان کے ناولوں اور افسانوں دونوں جگہ کسانوں کی چہل پہل ہمیشہ نظر آئے گی۔ یہاں ہم ایسی ہی پانچ منتخب کہانیاں آپ کے لیے لائے ہیں جو کسانوں کے مسائل کو موضوع بناکر لکھی گئی ہیں۔
پوس کی رات
(۱) ہلکو نے آ کر اپنی بیوی سے کہا، ’’شہنا آیا ہے لاؤ جو روپے رکھے ہیں اسے دیدو کسی طرح گردن تو چھوٹے۔‘‘ منی بہو جھاڑو لگا رہی تھی۔ پیچھے پھر کر بولی، ’’تین ہی تو روپے ہیں دیدوں، تو کمبل کہاں سے آئے گا۔ ماگھ پوس کی رات کھیت میں کیسے کٹے گی۔
پریم چند
دو بیل
جانور وں میں گدھا سب سے بیوقوف سمجھا جاتاہے۔ جب ہم کسی شخص کوپرلے درجہ کا احمق کہنا چاہتے ہیں تو اسے گدھا کہتے ہیں۔ گدھاواقعی بیوقوف ہے۔ یا اس کی سادہ لوحی اور انتہا درجہ کی قوتِ برداشت نے اسے یہ خطاب دلوایا ہے۔ اس کا تصفیہ نہیں ہوسکتا۔ گائے شریف
پریم چند
سوا سیر گیہوں
کسی گاؤں میں شنکر نامی ایک کسان رہتا تھا۔ سیدھا سادا غریب آدمی تھا۔ اپنے کام سے کام، نہ کسی کے لینے میں نہ کسی کے دینے میں۔ چھکّاپنجا نہ جانتا تھا۔ چھل کپٹ کی اسے چھو ت بھی نہ لگی تھی۔ ٹھگے جا نے کی فکر نہ تھی۔ ودّ یانہ جانتا تھا۔ کھانا ملا تو کھا لیا
پریم چند
راہ نجات
سپاہی کو اپنی لال پگڑی پر، عورت کو اپنے گہنوں پر، اور طبیب کو اپنے پاس بیٹھے ہوئے مریضوں پر جوناز ہوتا ہے وہی کسان کو اپنے لہلہاتے ہوئے کھیت دیکھ کر ہوتا ہے۔ جھینگر اپنے ایکھ کے کھیتوں کو دیکھتا تو اس پر نشہ سا چھا جاتا ہے۔ تین بیگھے زمین تھی۔ اس
پریم چند
بانکا زمیندار
ٹھاکرپردمن سنگھ ایک ممتازوکیل تھے اوراپنے حوصلہ ہمت کےلئے سارے شہرمیں مشہور، ان کے اکثراحباب کہا کرتے کہ اجلاس عدالت میں ان کے یہ مردانہ کمالات زیادہ نمایاں طورپر ظاہرہوا کرتے ہیں۔ اسی کی برکت تھی کہ باوجود اس کے کہ انہیں شاذ ہی کسی معاملہ میں سرخروئی