Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ejaz Rahmani's Photo'

اعجاز رحمانی

1936 - 2019 | کراچی, پاکستان

اعجاز رحمانی کے اشعار

ابھی سے پاؤں کے چھالے نہ دیکھو

ابھی یارو سفر کی ابتدا ہے

تالاب تو برسات میں ہو جاتے ہیں کم ظرف

باہر کبھی آپے سے سمندر نہیں ہوتا

فطرت کے تقاضے کبھی بدلے نہیں جاتے

خوشبو ہے اگر وہ تو بکھرنا ہی پڑے گا

وہ ایک پل کی رفاقت بھی کیا رفاقت تھی

جو دے گئی ہے مجھے عمر بھر کی تنہائی

گزر رہا ہوں میں سودا گروں کی بستی سے

بدن پہ دیکھیے کب تک لباس رہتا ہے

جہاں پہ ڈوب گیا میری آس کا سورج

اسی جگہ وہ ستارہ شناس رہتا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے