نام مرزا محمد جعفر اور تخلص حیات تھا۔۲۷؍فروری۱۹۳۱ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔پنچاب یونیورسٹی سے اردو کے امتحانات امتیازی نمبروں سے پاس کیے۔ حیات لکھنوی ’’ہندستان ٹائمز‘‘ اور ’’نیشنل ہیرالڈ‘‘ نئی دہلی سے وابستہ رہے۔ آپ مشاعرے کے مقبول شاعر تھے۔ آپ کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’حصار آب‘، ’ندی کے پار کا منظر‘، ’دریا رواں ہے‘، ’وسیلہ ‘۔ آپ نے ان شعری مجموعوں کے علاوہ جناب عزیز لکھنوی کی غیر مطبوعہ غزلوں اور نظموں کے دو مجموعے ’’انجم کدہ‘‘ اور ’’اوراق عزیز‘‘ بھی مرتب کیے۔ اردو اکادمی یوپی نے ’’حصار آب‘‘ کی اشاعت پر انعام دیا۔ حیات لکھنوی کو ’’امتیاز میرؔ ‘‘ سے بھی نوازا گیا۔ حیات لکھنوی ۱۵؍اگست ۲۰۰۶ء کو لکھنؤ میں انتقال کرگئے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:254