Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shamim Hanafi's Photo'

شمیم حنفی

1939 - 2021 | دلی, انڈیا

ممتاز ترین نقادوں میں سے ایک اور ہندوستانی تہذیب کے ماہر

ممتاز ترین نقادوں میں سے ایک اور ہندوستانی تہذیب کے ماہر

شمیم حنفی کے آڈیو

غزل

آنا اسی کا بزم سے جانا اسی کا ہے

شمیم حنفی

اب قیس ہے کوئی نہ کوئی آبلہ_پا ہے

شمیم حنفی

اس طرح عشق میں برباد نہیں رہ سکتے

شمیم حنفی

ایسے کئی سوال ہیں جن کا جواب کچھ نہیں

شمیم حنفی

بس ایک وہم ستاتا ہے بار بار مجھے

شمیم حنفی

بند کر لے کھڑکیاں یوں رات کو باہر نہ دیکھ

شمیم حنفی

پھر لوٹ کے اس بزم میں آنے کے نہیں ہیں

شمیم حنفی

روز و شب کی گتھیاں آنکھوں کو سلجھانے نہ دے

شمیم حنفی

زیر_زمیں دبی ہوئی خاک کو آساں کہو

شمیم حنفی

سورج دھیرے دھیرے پگھلا پھر تاروں میں ڈھلنے لگا

شمیم حنفی

شام آئی صحن_جاں میں خوف کا بستر لگا

شمیم حنفی

شعلہ شعلہ تھی ہوا شیشۂ_شب سے پوچھو

شمیم حنفی

طلسم ہے کہ تماشا ہے کائنات اس کی

شمیم حنفی

لکڑہارے تمہارے کھیل اب اچھے نہیں لگتے

شمیم حنفی

نیلے پیلے سیاہ سرخ سفید سب تھے شامل اسی تماشے میں

شمیم حنفی

وہ ایک شور سا زنداں میں رات بھر کیا تھا

شمیم حنفی

کئی راتوں سے بس اک شور سا کچھ سر میں رہتا ہے

شمیم حنفی

کبھی صحرا میں رہتے ہیں کبھی پانی میں رہتے ہیں

شمیم حنفی

کتاب پڑھتے رہے اور اداس ہوتے رہے

شمیم حنفی

ہر نقش_نوا لوٹ کے جانے کے لیے تھا

شمیم حنفی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے