تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا
اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا
نئے انداز سے بھرپور، جدید اور خوبصورت لب و لہجے کے شاعر تہذیب حافی 5 دسمبر 1989 کو ریتڑا، تحصیل تونسہ شریف(ضلع ڈیرہ غازی خان) میں پیدا ہوئے. انھوں نے مہران یونیورسٹی سے سافٹ وئیر انجینرنگ کرنے کے بعد بہاولپور یونیورسٹی سے اردو میں ایم اے کیا۔ آج کل لاہور میں مقیم ہیں۔
تہذیب حافی کی شکل و صورت میں جو بھولاپن،معصومیت،بے ساختگی اور ہر قسم کے تصنعات سے ماوراایک فطری کشش ہے،بالکل یہی اوصاف ان کی شاعری میں بھی پائے جاتے ہیں. تہذیب حافی کی شاعری تارِ دل کو چھیڑتی ہے،ان کے لفظوں کی ترتیب اورتعبیرات کی بندش میں ایساسحر ہے،جو قاری اور سامع کے حواس کواپنے قابومیں کرلیتا ہے. یہی وجہ ہے کہ آپ کا شمار نوجوان نسل میں سب سے زیادہ مقبولیت پانے والے شعراء میں نمایاں ہے.
ان کا تخیل بلند ہے۔ ان کی فکر کی وسعت، شعری تصورات، مصرعوں کی ساخت،لفظوں کی نشست و برخاست،تخیلات کاتانابانا،پیش کش کا طَوراور اظہار و ادا کا انداز ایسے من موہنے ہوتے ہیں کہ انھیں پڑھنے اورسننے والا ان کا مداح ہوئے بنا نہیں رہ پاتا۔ اسی وجہ سے جہاں جہاں شاعری سنی جاتی ہے وہاں آپ کے چاہنے والوں میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے. آپ کو مشاعروں میں بھی خصوصی طور پر مدعو کیا جاتا ہے۔