محبؔ شیخ ولی اللہ نام اور تخلص محبؔ ہے آبا و اجداد سرہند کے رہنے والے تھے ۔دہلی آکر شاہ عالم کے درباری شاعر مقرر ہوئے ۔پھر مرزا سلیمان شکوہ کی سرکار میں لکھنؤ چلے گئے ۔یہیں 1792 میں انتقال کیا ۔ایک دیوان اور دو ایک مثنوی فارسی ان کی یادگار ہے ۔ان کے ہم عصر شعرا قمرالدین منت شکیبا۔فراق اور قاسم وغیرہ تھے ۔ان کے متعلق مجموعہ نغز میں یہ رائے لکھی ہے بسیار پر مشق دیوانے مملوبہ انواع سخن ازوے یادگار زمانہ است۔