مقام شکر ہے اے ساکنان خطۂ خاک
دلچسپ معلومات
۱۸۶۵ء
مقام شکر ہے اے ساکنان خطہ خاک
رہا ہے زور سے ابر ستارہ بار برس
کہاں ہے ساقی مہوش کہاں ہے ابر مطیر
بیار لامئے گلنار گوں ببار برس
خدا نے تجھ کو عطا کی ہے گوہر افشانی
در حضور پر اے ابر بار بار برس
ہر ایک قطرے کے ساتھ آئے جو ملک وہ کہے
امیر کلب علی خاں جییں ہزار برس
فقط ہزار برس پر کچھ انحصار نہیں
کئی ہزار برس بلکہ بے شمار برس
جناب قبلۂ حاجات اس بلا کش نے
بڑے عذاب سے کاٹے ہیں پانچ چار برس
شفا ہو آپ کو غالبؔ کو بند غم سے نجات
خدا کرے کہ یہ ایسا ہو سازگار برس
- کتاب : Deewan-e-Ghalib (Pg. 485)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.