نصرت الملک بہادر مجھے بتلا کہ مجھے
دلچسپ معلومات
۱۸۵۵ء
نصرت الملک بہادر مجھے بتلا کہ مجھے
تجھ سے جو اتنی ارادت ہے تو کس بات سے ہے
گرچہ تو وہ ہے کہ ہنگامہ اگر گرم کرے
رونق بزم مہ مہر تری ذات سے ہے
اور میں وہ ہوں کہ گر جی میں کبھی غور کروں
غیر کیا خود مجھے نفرت مری اوقات سے ہے
خستگی کا ہو بھلا جس کے سبب سے سر دست
نسبت اک گونہ مرے دل کو ترے ہات سے ہے
ہاتھ میں تیرے رہے تو سن دولت کی عناں
یہ دعا شام و سحر قاضی حاجات سے ہے
تو سکندر ہے مرا فخر ہے ملنا تیرا
گو شرف خضر کی بھی مجھ کو ملاقات سے ہے
اس پہ گزرے نہ گماں ریوو ریا کا زنہار
غالبؔ خاک نشیں اہل خرابات سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.