Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری آج سنتا کون ہے

مہاتما گاندھی

میری آج سنتا کون ہے

مہاتما گاندھی

MORE BYمہاتما گاندھی

    میرے پاس آج کئی دکھی لوگ آئے تھے۔ وہ پاکستان سے آئے ہوئے لوگوں کے نمائندے تھے۔ انہوں نے اپنے دکھ کی کہانی سنائی۔ مجھ سے کہا کہ آپ ہم میں دلچسپی نہیں لیتے، لیکن انہیں کیا پتہ کہ میں آج یہاں کس لئے پڑا ہوں مگر آج میری حالت دین ہے میری آج کون سنتا ہے؟ ایک زمانہ تھا جب لوگ میں جو کہوں وہی کرتے تھے۔ سب کے سب کرتے تھے، یہ میرا دعویٰ نہیں ہے مگر کافی لوگ میری بات مانتے تھے۔ تب میں عدم تشدد کی فوج کا کمانڈر تھا۔ آج میرا جنگل میں رونا سمجھو مگر دھرم راج نے کہا تھا کہ اکیلے رہ جانے پر بھی جو ٹھیک سمجھو وہ کرو۔ سو میں کر رہا ہوں۔ جو حکومت چلاتے ہیں وہ میرے دوست ہیں مگر جو کچھ میں کہتا ہوں اس کے مطابق سب چلتے ہیں، ایسی بات نہیں ہے۔ وہ کیوں چلیں؟ میں نہیں چاہتا کہ دوستی کی خاطر میری بات مانی جائے۔ دل کو لگے تبھی مانی جائے اگر سب لوگ میرے کہنے کے مطابق چلیں تو آج ہندوستان میں جو ہوا اور ہو رہا ہے وہ ہو نہیں سکتا تھا۔

    پرارتھنا سبھا 5 جنوری 1948

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے