یہ کس کے نام کے چرچے ہیں اہل دل کی محفل میں
یہ کس کا ذکر سن کر درد اٹھتا ہے ہر اک دل میں
یہ کس کی یاد آتے ہی رواں ہوتے ہیں اشک غم
یہ کس کے حال پر صدیوں سے ہے صرف بکا عالم
جہاں میں افتخار نوع انساں کس کو کہتے ہیں
مسلماں فخر سے شاہ شہیداں کس کو کہتے ہیں
علی مرتضیٰ کا لعل ہے زہرا کا پیارا ہے
محمد کا نواسا چرخ ایماں کا ستارہ ہے
بچائی دے کے جاں انسانیت کی آبرو جس نے
زمانے میں کیا اسلامیت کو سرخ رو جس نے
عزیز و اقربا کو نذر ایماں کر دیا جس نے
خدا کی راہ میں خوش ہو کے اپنا سر دیا جس نے
سہی تشنہ دہانی اور فاقوں کی اذیت بھی
اٹھائی آہ جس مظلوم نے میت پہ میت بھی
زہے صبر و تحمل آفریں اس عزم و ہمت پر
ادا شکر خدا کرتے تھے ہر تازہ مصیبت پر
تصور کی نگاہیں دیکھتی ہیں دل لرزتا ہے
جبیں سجدے میں ہے ہر زخم تن سے خوں ٹپکتا ہے
گلے پر خنجر قاتل لبوں پر کچھ دعائیں ہیں
نجات امت عاصی کی حق سے التجائیں ہیں
ترے قربان اے انسانیت کے محسن اعظم
حیات تازہ بخشے قوم کو اے کاش تیرا غم
خدا توفیق دے نقش قدم پر تیرے چلنے کی
عطا ہمت ہو اہل قوم کو گر کر سنبھلنے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.