Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاہ شہیداں

سیدہ فرحت

شاہ شہیداں

سیدہ فرحت

MORE BYسیدہ فرحت

    یہ کس کے نام کے چرچے ہیں اہل دل کی محفل میں

    یہ کس کا ذکر سن کر درد اٹھتا ہے ہر اک دل میں

    یہ کس کی یاد آتے ہی رواں ہوتے ہیں اشک غم

    یہ کس کے حال پر صدیوں سے ہے صرف بکا عالم

    جہاں میں افتخار نوع انساں کس کو کہتے ہیں

    مسلماں فخر سے شاہ شہیداں کس کو کہتے ہیں

    علی مرتضیٰ کا لعل ہے زہرا کا پیارا ہے

    محمد کا نواسا چرخ ایماں کا ستارہ ہے

    بچائی دے کے جاں انسانیت کی آبرو جس نے

    زمانے میں کیا اسلامیت کو سرخ رو جس نے

    عزیز و اقربا کو نذر ایماں کر دیا جس نے

    خدا کی راہ میں خوش ہو کے اپنا سر دیا جس نے

    سہی تشنہ دہانی اور فاقوں کی اذیت بھی

    اٹھائی آہ جس مظلوم نے میت پہ میت بھی

    زہے صبر و تحمل آفریں اس عزم و ہمت پر

    ادا شکر خدا کرتے تھے ہر تازہ مصیبت پر

    تصور کی نگاہیں دیکھتی ہیں دل لرزتا ہے

    جبیں سجدے میں ہے ہر زخم تن سے خوں ٹپکتا ہے

    گلے پر خنجر قاتل لبوں پر کچھ دعائیں ہیں

    نجات امت عاصی کی حق سے التجائیں ہیں

    ترے قربان اے انسانیت کے محسن اعظم

    حیات تازہ بخشے قوم کو اے کاش تیرا غم

    خدا توفیق دے نقش قدم پر تیرے چلنے کی

    عطا ہمت ہو اہل قوم کو گر کر سنبھلنے کی

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے