aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",UOd"
سراج اورنگ آبادی
1712 - 1764
شاعر
بیخود دہلوی
1863 - 1955
مظفر وارثی
1933 - 2011
جمیل الدین عالی
1925 - 2015
حسرتؔ موہانی
1878 - 1951
اسرار الحق مجاز
1911 - 1955
ابن انشا
1927 - 1978
ادا جعفری
1924 - 2015
معین نظامی
born.1965
فرید جاوید
1927 - 1977
احسان دانش
1914 - 1982
اختر الایمان
1915 - 1996
آل احمد سرور
1911 - 2002
مصنف
قرۃالعین حیدر
1926 - 2007
سلطان اورنگ زیب عالمیر
1618 - 1658
کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوںفکر فردا نہ کروں محو غم دوش رہوں
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہےجو لوح ازل میں لکھا ہے
ایک ہی ندی کے ہیں یہ دو کنارے دوستودوستانہ زندگی سے موت سے یاری رکھو
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
عید کا چاند تم نے دیکھ لیاچاند کی عید ہو گئی ہوگی
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
محبت پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ، جنہیں آپ ان نظموں سے سمجھ سکتے ہیں۔
مثنوی حضرت شمس تبریز
شمس تبریزی
مثنوی
دیوان غالب
مرزا غالب
دیوان
عود ہندی
تاریخ و تنقید
تاریخ ادب اردو
نور الحسن نقوی
تاریخ
توبۃ النصوح
ڈپٹی نذیر احمد
معاشرتی
امہ الانساب
رضوان الدین انصاری
Nov 2006تذکرہ
پیر کامل
عمیرہ احمد
ناول
عید گاہ
پریم چند
مآثر الامرا
نواب شمسام الدولہ شاہ نواز خان
ترجمہ
جمیل جالبی
خلافت و ملوکیت
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
گلدستہ بیت بازی
وسیم اقبال صدیقی
بیت بازی
قواعد اردو
مولوی عبدالحق
زبان
شرح دیوان غالب
یوسف سلیم چشتی
شرح
بٹ کوائن،بلاک چین اور کرپٹو کرنسی
ذیشان الحسن عثمانی
معاشیات
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیابات تو صرف اک رات کی تھی مگر انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا
شہر کی رات اور میں ناشاد و ناکارا پھروںجگمگاتی جاگتی سڑکوں پہ آوارا پھروں
گریہ چاہے ہے خرابی مرے کاشانے کیدر و دیوار سے ٹپکے ہے بیاباں ہونا
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اپنی محرومیاں چھپاتے ہیںہم غریبوں کی آن بان میں کیا
نہیں معلوم زریونؔ اب تمہاری عمر کیا ہوگیوہ کن خوابوں سے جانے آشنا نا آشنا ہوگی
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سواراحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالمرسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے
بہت غرور ہے دریا کو اپنے ہونے پرجو میری پیاس سے الجھے تو دھجیاں اڑ جائیں
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہےتیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books