aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",if8"
سینٹرل لائبریری آف الہ آباد یونیورسٹی، الہ آباد
عطیہ کار
نواب سیف علی سیاف
1895 - 1974
مصنف
جموں اینڈ کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لیگویجز
ناشر
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی
دی رائل ایشیٹک سوسائٹی آف بنگال، کولکاتہ
نشینل بک کونسل آف پاکستان
انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی
دی انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک تھاٹ، یو۔ایس۔اے
سینڈیکیٹ رائٹرز، پشاور
نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹرینگ، نئی دہلی
نیشنل بک سنٹر آف پاکستان
انسٹی ٹیوٹ آف اقبال، لاہور
انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز، رامپور
سید شاہ ابراہیم عفو
دی یونیورسٹی آف نارتھ کیرولینا پریس
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نےتو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
نہ کہیں جہاں میں اماں ملی جو اماں ملی تو کہاں ملیمرے جرم خانہ خراب کو ترے عفو بندہ نواز میں
اس کو ہی جینا کہتے ہیں تو یوں ہی جی لیں گےاف نہ کریں گے لب سی لیں گے آنسو پی لیں گے
یہ زندگی جو ہے اسے معنیٰ بھی چاہیےوعدہ ہمیں قبول ہے ایفا کیے بغیر
ظلم سہہ کر جو اف نہیں کرتےان کے دل بھی عجیب ہوتے ہیں
سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
تاریخ ادب اردو
جمیل جالبی
تاریخ
انگریزی ادب کی مختصر تاریخ
محمد یٰسین
تنقید / تحقیق
اردوادب کی مختصرترین تاریخ
سلیم اختر
اخبار الصنادید
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
ہندوستانی تاریخ
رام بابو سکسینہ
اردو کی ابتدائی نشوو نما میں صوفیائے کرام کا کام
مولوی عبدالحق
زبان
اردو ناول نگاری
سہیل بخاری
ناول تنقید
اے ہسٹری آف انڈین لٹریچر
اے شمل
تہافۃ الفلاسفہ
امام محمد غزالی
فلسفہ تصوف
پریکٹس آف میڈیسن
ڈاکٹر دولت سنگھ
طب
فورٹ ولیم کالج
وقار عظیم
ادبی تحریکیں
دیوان غالب اردو
مرزا غالب
دیوان
طب اکبر اردو
محمد اکبر ارزانی
مطبوعات منشی نول کشور
بحر الفصاحت
میر تقی میر
امیر حسن نورانی
شاعری تنقید
اف وہ مرمر سے تراشا ہوا شفاف بدندیکھنے والے اسے تاج محل کہتے ہیں
خطا معاف ترا عفو بھی ہے مثل سزاتری سزا میں ہے اک شان در گزر پھر بھی
اف یہ فضائے احتیاط تا کہیں اڑ نہ جائیں ہمباد جنوب بھی نہیں باد شمال بھی نہیں
اف یہ زمیں کی گردشیں آہ یہ غم کی ٹھوکریںیہ بھی تو بخت خفتہ کے شانے ہلا کے رہ گئیں
آئی ہے کچھ نہ پوچھ قیامت کہاں کہاںاف لے گئی ہے مجھ کو محبت کہاں کہاں
وہ شاعر سی وہ پاگل سیلوگ آپ ہی آپ سمجھ جائیں
جن کو دولت حقیر لگتی ہےاف وہ کتنے امیر ہوتے ہیں
اک ادا مستانہ سر سے پاؤں تک چھائی ہوئیاف تری کافر جوانی جوش پر آئی ہوئی
نہ کثدم ہیں نہ افعی ہیں نہ اژدرملیں گے شہر میں انسان ہی کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books