aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "علیہ_السلام"
شیخ موعود علیہ السلام
مصنف
احیا العلوم الشرقیہ، لاہور
ناشر
علیم عثمانی
1931 - 2012
شاعر
ہوا جب کفر ثابت ہے وہ تمغاے مسلمانینہ ٹوٹی شیخ سے زنار تسبیح سلیمانی
میرا سلام عشق علیہ السلام کوخسرو ادھر خراب ادھر کوہ کن خراب
ہے حکم عام عشق علیہ السلام کاپوجو بتوں کو بھید کچھ ان میں خدا کے ہیں
بہ حق محمد علیہ السلامتعیریف سخن کی
تم میں شریک روحِ رسولِ انام ہےاب رخصتِ حسین علیہ السلام ہے
अलैहिस-सलामعلیہ السلام
may peace be upon him
حضرت مہدی علیہ السلام کا وقار وسکینہ
شمیم نصرتی
تذکرۂ حسنین علیہ السلام
مولوی حشمت اللہ لکھنوی
حضرت آدم علیہ السلام
منورہ نوری خلیق
مختصر اور جامع تاریخ مسلمانوں کا شاندار ماضی
عبدالجبار اجمیری
Jan 2011تاریخ
ابوالانبیا حضرت ابراہیم علیہ السلام
عباس محمود العقاد
سوانح حیات
حضرت امام حسین علیہ السلام
سید محمود نقوی
حضرت قنبیط علیہ السلام المعروف سچا پیر
ایم زمان کھوکھر
تصوف
معراج انسانیت امام حسین علیہ السلام
مصطفی حسین نقوی
صبر ایوب علیہ السلام
مولوی محمد اسحاق
قصہ حضرت موسیٰ علیہ السلام
محمد اشرف علی
حضرت صالح علیہ السلام
تسنیم صاحبہ
خواتین کی تحریریں
حضرت آدم و حضرت شیث علیہ السلام
مولانا محمد ادریس
ذکر حسین علیہ السلام
اعجاز اجمیری
محامش خاتم النبیین
سوانح عمری حضرت ابراہیم علیہ السلام
سید عبدالجلیل
تسبیح تھی حسین علیہ السلام کی 22
سلامت ہوا پار سب ازدحامرہے دنگ خضر علیہ السلام
نانا ہوں میں حسین علیہ السلام کا یہ شعر جناب رسول خدا کی زبان سے ادا کیا ہے، لیکن مرزا صاحب کو یہ خیال نہیں رہا کہ کیا آں حضرت بھی امام حسین علیہ السلام کا نام، علیہ السلام کہہ کر لیتے تھے!
اگر راہ میں اس کی رکھا ہے گامگئے گزرے خضر علیہ السلام
میدان جنگ میں جنگی باجے، وہ کام نہیں دے سکتے جو رجز کا ایک ایک مصرع دے سکتا ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ جب حضرت عثمان کے خون کے دعوے سے جناب امیر علیہ السلام سے معرکہ آرا ہوئیں اور ان کی فوج پر شکست کے آثار پیدا ہوئے تو قبیلہ ضبتہ کے ایک شخص نے بڑھ کر ان کے اونٹ کی مہار پکڑ لی اور یہ اشعار پڑھے،نحن بنو ضبۃ اصحاب الجمل
حضرت داؤد علیہ السلام نے اپنے نہایت مصیبت اور تکلیف کے وقت میں خدا کی مناجات میں اس مضمون کا گیت گایا تھا۔۔۔ میں ہمیشہ خدا کو اپنے سامنے رکھتا ہوں۔ وہ میری دائیں طرف ہے اس لیے میں گھبراتا نہیں۔ میرا دل خوش ہے، میرا گوشت بھی اسی امید میں رہے گا کہ میری روح کو جہنم میں نہ ڈالے۔ تو اپنی چیز کو خراب ہوتے ہوئے نہ دیکھےگا۔ تو ہی مجھ کو زندگی کے طریق دکھل...
جو دوں شراب کو آب حیات سے تشبیہتو اتریں خضر علیہ السلام شیشے میں
انہوں نے بتایا کہ ہمیں جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے ہم اس سٹیل کی بدلے لے لیتے ہیں۔ میں اب بھی کبھی جب اس بات کو سوچتا ہوں کہ سبحان اللہ، ان کی کیا ہمت تھی۔ ان کو کس نے ایسے بتا دیا کہ یہ کام ہم کریں گی توملک کی کمی پوری ہوگی۔ چھوٹا کام بہت بڑا ہوتا ہے۔ اس کو چھوڑا نہیں جا سکتا، جو کوئی اسے انفرادی یا اجتماعی طور پر چھوڑ دیتا ہے، مشکل میں پڑ جاتا ہے۔اٹلی میں ایک مسٹر کلاؤ ایک بڑا سخت قسم کا یہودی تھا۔ اس کی کوئی تیرہ چودہ منزلہ عمارت تھی۔ صبح جب میں یونیورسٹی جاتا تو وہ وائپر لے کر رات کی بارش کا پانی نکال رہا ہوتا اور فرش پر ٹاکی لگا رہا ہوتا تھا یا سڑک کے کنارے جو پٹری ہوتی ہے اسے صاف کر رہا ہوتا۔ میں اس سے پوچھتا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں، اتنے بڑے آدمی ہو کر۔ اس نے کہا یہ میرا کام ہے، کام بڑا یا چھوٹا نہیں ہوتا، جب میں نے یہ ڈیوٹی لے لی ہے اور میں اس ڈسپلن میں داخل ہو گیا ہوں تو میں یہ کام کروں گا۔ میں نے کہا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ اس نے کہا کہ یہ انبیاء کی صفّت ہے، جو انبیاء کے دائرے میں داخل ہونا چاہتا ہے۔ وہ چھوٹے کام ضرور کرے۔ ہم کو یہ نوکری ملی ہے۔ حضرت موسٰی علیہ السلام نے بکریاں چَرائی تھیں اور ہم یہودیوں میں یہ بکریاں چَرانا اور اس سے متعلقہ نچلے لیول کا کام موجود ہے تو ہم خود کو حضرت موسٰی علیہ السلام کا پیروکار سمجھیں گے۔
چلا نہ کام اگرچہ بہ زعم راہبریجناب خضر علیہ السلام بھی آئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books