aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مسافر"
ولاس پنڈت مسافر
شاعر
امن کمار مسافر
اتکرش مسافر
پنڈت لیکہرام آریہ مسافر
مصنف
مسافر لائلپوری
ابن مسافر
مسافر
آر۔ ڈی۔ مسافر
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
ہم سفر چاہیئے ہجوم نہیںاک مسافر بھی قافلہ ہے مجھے
محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھاشکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی
مسافر ہیں ہم بھی مسافر ہو تم بھیکسی موڑ پر پھر ملاقات ہوگی
ہم دوہری اذیت کے گرفتار مسافرپاؤں بھی ہیں شل شوق سفر بھی نہیں جاتا
مسافر شاعری اورزندگی دونوں کا ایک دلچسپ کردارہے ۔ زندگی یوں توخود بھی ایک سفر ہے اور ہم سب مسافر ۔ اب مسافر تکلیفوں سےبھرےاس طویل سفرسےکیسے گزرتا ہے، منزل پرپہنچنے کی آرزو اسے کس طرح گرم سفررکھتی ہے اوربعض اوقات سفر کی چاہ میں خود منزل اس کیلئے کتنی غیراہم ہوجاتی ہے یہ ساری کہانی ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے ۔
راستہ ، سفر، منزل ، مسافر اور اس قسم کی دوسری لفظیات جو سفر ہی کے علاقے کی ہیں شاعری میں کثرت سے برتی گئی ہیں ۔ یہاں ہم کچھ ایسے اشعار پیش کر رہے ہیں جن میں راستہ اپنی تمام تر رسومیات کے ساتھ در آیا ہے ۔ یہ راستہ کبھی ملتا بھی ہے اور منزل تک پہنچاتا بھی ہے اور کبھی گم ہوجاتا ہے ۔ راستے کی پیچیدگی اور اس کی کثرت منزل کو بے نشان کردیتی ہے ۔ آپ ہمارے اس انتخاب کو پڑھئے اور زندگی کے زندہ تجربات میں شرکت کیجئے ۔
मुसाफ़िरمسافر
traveller, passenger
यात्री, पथिक, राहगीर, बटोही, ग़रीब मुसाफिर। ।
آپ مسافر آپ ہی منزل
مومن اقبال عثمان
اشعار
مسافر کی ڈائری
خواجہ احمد عباس
سفر نامہ
اندھیری رات کے مسافر
نسیم حجازی
اصلاحی و اخلاقی
رات کے مسافر
انور سجاد
انتخاب
نگری نگری پھرا مسافر
ابن انشا
شرح مثنوی پس چہ باید کرد مع مسافر
خواجہ حمید یزدانی
شرح
تاریک راہوں کے مسافر
ذکیہ مشہدی
کہانیاں/ افسانے
ہندوستان دو سو برس پہلے
احمد بہبہانی
ترجمہ
فراق: دیار شب کا مسافر
شمیم حنفی
تنقید
ریچھ اور مسافر
طاہر اختر میمن
ادب اطفال
مرے دل مرے مسافر
فیض احمد فیض
مجموعہ
مثنوی پس چہ باید کرد و مسافر مع شرح
یوسف سلیم چشتی
مثنوی
نثر
عبدالسمیع
افسانہ تنقید
ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میںوقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ہے
نگری نگری پھرا مسافر گھر کا رستا بھول گیاکیا ہے تیرا کیا ہے میرا اپنا پرایا بھول گیا
ہم سے پہلے بھی مسافر کئی گزرے ہوں گےکم سے کم راہ کے پتھر تو ہٹاتے جاتے
چلتے رہتے ہیں کہ چلنا ہے مسافر کا نصیبسوچتے رہتے ہیں کس راہ گزر کے ہم ہیں
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کوآپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرحسایۂ ابر کی مانند گزر جاؤں گا
اک مسافر کے سفر جیسی ہے سب کی دنیاکوئی جلدی میں کوئی دیر سے جانے والا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books