aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نوکیلے"
نوکلا رائے
مصنف
نوکیتن پبلیکیشنز، دہلی
ناشر
خاک میں لتھڑے ہوئے خون میں نہلائے ہوئےجسم نکلے ہوئے امراض کے تنوروں سے
اور میں نے سوچا، پچھلی بہار میں، میں نہ تھا۔ مگر خوبانی کا پیڑ آنگن میں اسی طرح کھڑا تھا۔ پچھلی بہار میں وہ نازک نازک پتوں سے بھر گیا تھا۔ پھر ان میں کچی خوبانیوں کے سبز اور نوکیلے پھل لگے تھے۔ ابھی ان خوبانیوں میں گٹھلی پیدا نہ...
خالی سڑک پر بڑی صفائی سے تانگا موڑ کر اس نے گھوڑے کو چابک دکھایا اور آنکھ جھپکنے میں وہ بجلی کے کھمبے کے پاس تھا۔ گھوڑے کی باگیں کھینچ کر اس نے تانگہ ٹھہرایا اور پچھلی نشست پر بیٹھے بیٹھے گورے سے پوچھا، ’’صاحب بہادر کہاں جانا مانگٹا ہے؟‘‘...
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کااسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
عورت چڑھی، ’’بھاگے اس لیے کہ وہ لوگ تم جیسے بدھوؤں کی طرح بیلوں کو سہلاتے نہیں کھلاتے ہیں، تو، توڑ کر جوتتے بھی ہیں، یہ دونوں ٹھہرے کام چور بھاگ نکلے۔ اب دیکھتی ہوں کہاں سے کھلی اور چوکر آتا ہے خشک بھوسے کے سوا کچھ نہ دوں گی...
نکلے تری تلاش میں
مستنصر حسین تارڑ
سفر نامہ
الفریڈ نوبیل
باقر نقوی
سوانح حیات
نوبیل ادبیات
نوبیل امن کے سو برس
تحقیق
کتھا نیلے پانی کی
ارشد معراج
حکایات
ہر خواہش پہ دم نکلے
بختیار احمد
نیلے چاند کی رات
افتخار شفیع
غزل
سب جرم ہمارے نکلے
رخسانہ نگار عدنانی
افسانہ
دل سے نکلے ہیں جو لفظ
فرحت اشتیاق
ادب کے نوبیل انعام یافتگان
شری مراری سنہا
تیرے کوچے سے ہم نکلے
عطیہ پروین بلگرامی
ناول
ہوئی جہاز اور اسکی تکنیک
نئی نویلی
دیوان کاہن چند
ہوائی جہاز اور اس کی تکنیک
معلومات عامہ
نوبیل حیاتیات
توڑے جاتے ہیں جو شیشےوہ نوکیلے ہو جاتے ہیں
شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھےگھستے گھستے گھس گئے آخر کنکر جو نوکیلے تھے
’’ڈاکٹر! تم مجھے یادوں کے گھنے جنگل میں چھوڑ گئے ہو۔ جہاں تمہاری ہر بات، ہر قہقہہ ایک مستقل گونج بن کر پھیل گیا ہو۔ اور میں اس جنگل میں تنہا پھر رہی ہوں۔۔۔۔ تمہارے بغیر زندگی کے لمحات پژمردہ پتیوں کی مانند درختوں سے رک رک کر گر رہے...
اگر اس وقت وہ مجھ سے ہم کلام ہوتی تو میں ایک لفظ تک اپنی زبان سے نہ نکالتا۔ خاموشی میری ترجمان ہوتی۔۔۔ میری گونگی زبان کتنی باتیں اس تک پہنچا دیتی۔ میں اس کو اپنی خاموشی میں لپیٹ لیتا۔۔۔ وہ ضرور متحیر ہوتی اور اس حالت میں بڑی پیاری...
میرے رستے کے مسائل تھے نوکیلے اتنےمیرے دشمن بھی مرے پیروں سے چل کر نکلا
اس سے پہلے کہ کوئی بات کرےتیز نوکیلے سوالات کرے
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلےبہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
پہلی رات کو حجلۂ عروسی میں جب صغیر داخل ہوا تو امتیاز چھینک رہی تھی۔ وہ بہت متفکر ہوا۔ امتیاز کو بلاشبہ زکام ہورہا تھا،لیکن وہ نہیں چاہتی تھی کہ اس کا خاوند اس معمولی سے عارضے کی طرف اتنا متوجہ ہو کہ اس کی تمام امنگوں کو فراموش کردے۔...
او میگڈلین۔ او موسم گل کے نیلے پرندو۔۔۔ بحیرۂ عرب سے اٹھنے والے بھاری بھاری بادل 23 کالج روڈ، ماٹنگا کے اس فلیٹ کی جانب اڑتے چلے آ رہے تھے جس کے نیچے ایک سیاہ بیوک آ کر رکی۔ اور زینے طے کرنے کے بعد دروازے پر پہنچ کر کسی...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books