aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کایا"
کایا پبلی کیشنز، بہادر گڑھ
ناشر
کنہیا لال کپور
1910 - 1980
مصنف
کنہیا لال نندن
بزم آستانہ شہ میریہ، کڑیہ
منشی کنہیا لال
کنہیا لال
died.1880
کنہیا لال ہندی
شری کنہیا لال پنڈیا
کالا چاند ڈوما
ڈاکٹر صادق کیا
دیس راج کالیہ
آر۔ پی۔ کالیہ کوثر
کنہیا لال گاندھی
کنہیا لال ماتھر طالب
رائے بہادر کنہیا لال
ہے شور فلک کا کہ یہ خورشید عرب ہے انصاف یہ کہتا ہے کہ چپ ترک ادب ہے
ہاں تو میں کہاں ہوں، ابھی میرے حواس درست نہیں، لیکن یہ زمین اور یہ آسمان تو کچھ جانے بوجھے معلوم ہوتے ہیں۔ لوگوں کو ایک طرف بڑھتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ میں بھی انہیں کے ساتھ ہولوں۔۔۔ پہچانتا نہیں ہوں ابھی راہبر کو میں۔۔۔ اب ان راستوں پر پالکیاں...
جس کی فرقت نے پلٹ دی عشق کی کایا فراقؔآج اس عیسیٰ نفس دم ساز کی باتیں کرو
دہشت سے صورتیں ان کی چپٹی ہونے لگیں۔ اور خد و خال مسخ ہو تے چلے گئے۔ اور الیاسف نے گھوم کر دیکھا اور بندروں کے سوا کسی کونہ پایا۔ جاننا چاہئے کہ وہ بستی ایک بستی تھی۔ سمندر کے کنارے۔اونچے برجوں اور بڑے دروازوں والی حویلیوں کی بستی، بازاروں...
اب گہرے سانولے رنگ کی عورت باقی رہ گئی تھی جو خاموش بیٹھی سگریٹ پی رہی تھی۔ آنکھیں سرخ تھیں جن سے کافی بے حیائی مترشح تھی۔ بابو گوپی ناتھ نے اس کی طرف اشارہ کیا۔ اور سینڈو سے کہا، ’’اس کے متعلق بھی کچھ ہو جائے۔‘‘ سینڈو نے اس...
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
ریختہ نے اپنے قارئین کے تجربے سے ایسے قدیم و جدید شاعروں کی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جن کو سب سے زیادہ پڑھا گیا جاتا ہے، آپ بھی اس تجربے میں شریک ہوسکتے ہیں۔
روسی ادب کے اردو تراجم یہاں پڑھیں، اس صفحہ پر چنندہ روسی تراجم دستیاب ہیں، جنہیں ریختہ نے اپنے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
कायाکایا
سنسکرت
(ہندو) جسم، صورت، شکل، ماہیت، اصلیّت
कहियाکہیا
کہا
हायाہایا
ہندی
तलवार आदि का वार करने का एक ढंग या प्रकार।
हायाہایَہ
رک : ہایا
کایا پلٹ
منشی سجاد حسین
ناول
محمد شاہد رفیع
ادب اطفال
ہند کی کایا پلٹ
جی۔ اے۔ ہینٹی
قلب ماہیت عرف کایا پلٹ
ائشیخ احمد بن محمد ائشبیلی
مصر کی کایا پلٹ
آکلنڈ کولون
عبدالغفار مدہولی
ڈرامہ
کشن چند زیبا
مسلم احمد
اردو کا ابتدائی زمانہ
شمس الرحمن فاروقی
تنقید
ناول کیا ہے؟
نور الحسن ہاشمی
فکشن تنقید
لسانیات کیا ہے
ڈیوڈ کرسٹل
لسانیات
اپنا گریباں چاک
جاوید اقبال
خود نوشت
فلسفہ کیا ہے
میر ولی الدین
فلسفہ
ترجمہ و شرح کلیات نفیسی
حکیم محمد کبیرالدین
طب یونانی
آپ سے کیا پردہ
ابن انشا
مقالات/مضامین
مرزااکثرکہتے ہیں کہ خود کام کرنابہت آسان ہے مگردوسروں سے کام لینا نہایت دشوار۔ بالکل اسی طرح جیسے خود مرنے کے لیے کسی خاص قابلیت کی ضرورت نہیں پڑتی۔ لیکن دوسروں کومرنے پرآمادہ کرنابڑا مشکل کام ہے۔ معمولی سپاہی اورجرنیل میں یہی فرق ہے۔ اب اسے ہماری سخت گیری کہیے...
عرب جس پہ قرنوں سے تھا جہل چھایاپلٹ دی بس اک آن میں اس کی کایا
نکیر، اچھا جگاتا ہوں۔ (غالب کے کان کے پاس منہ لے جاتا ہے اور گرجتی ہوئی آواز میں ’’قم باذن اللہ‘‘ کہتا ہے، غالب کے پلکوں میں ہلکی ہلکی حرکت پیدا ہوتی ہے پھر جھر جھری سی آتی ہے۔ ایک دم سے اٹھ کر بیٹھ جاتے ہیں اور آنکھیں پھاڑ...
سنتے چلے آئے ہیں کہ آم، گلاب اور سانپ کی طرح عورتوں کی بھی بے شمار قسمیں ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آم اور گلاب کی قسم صحیح اندازہ کاٹنے اورسونگھنے کے بعد ہوتاہے اور اگر مارگزیدہ مرجائے تو سانپ کی قسم کاپتہ چلانابھی چنداں دشوارنہیں۔ لیکن آخر الذکر...
پلٹ سی گئی ہے زمانے کی کایانیا سال آیا نیا سال آیا
’’اچھا ہےجو پاگل ہو جاؤں۔۔۔ کیا پاگلوں کے لیے اس دنیا میں کوئی جگہ نہیں۔۔۔ اتنے سارے پاگل ہیں، آخر وہ جوں توں جی ہی رہے ہیں۔‘‘ ’’جوں توں جینے میں کیا مزا ہےپیاری سلمیٰ! میں تم سے کہتی ہوں کہ جب سے میری شادی ہوئی ہے، میری کایا ہی...
اس سارے ہنگامے کا جواب یونین کی طرف سے ایک پوسٹر کے ذریعے سے دیا گیا جس میں بڑے اختصار کے ساتھ یہ کہا گیا کہ پریس اکثریت کے ہاتھ میں ہے۔ قانون اس کی پشت پر ہے، مگر انجمن کے حوصلے اور ارادے پست نہیں ہوئے، وہ کوشش کررہی...
’’وہ کانڑیا صاحب تھانا۔‘‘ ’’او کانا صاحب۔ جیکسن۔۔۔ چہ، بے چارا۔‘‘ میں نے کھڑکی میں سے جھانک کر دیکھا۔ کائی لگی پرانی جگہ جگہ سے کھونڈی بتیسی کی طرح منہدم ہوتی ہوئی دیوار کے اس پار ادھڑے ہوئے سیمنٹ کے چبوترے پر سکھوبائی پیر پسارے بیٹھی مراہٹی زبان میں...
اونچے ٹیلے پر گڈریے کا لڑکا کھڑا، دور گھنے جنگلوں کی طرف منہ کیے چلا رہا تھا، ’’شیر آیا شیر آیا دوڑنا۔‘‘ بہت دیر تک وہ اپنا گلا پھاڑتا رہا۔ اس کی جوان بلند آواز بہت دیر تک فضاؤں میں گونجتی رہی۔ جب چلا چلا کر اس کا حلق سوکھ...
وہ دونوں نہ جانے اپنا گھر چھوڑ کر میرے ہی ہاں کلیلیں کرنے کیوں آتے تھے، بچوں جیسی شرارتیں کرتے، قلابازیاں کرتے، کبھی روٹھتے، کبھی منتے۔ انھیں دیکھ کر مجھے بکری کے دو کھلنڈرے بچےیاد آجاتے تو پرائے کھیت میں پھدکنے آجاتے ہیں۔ کیا دندناتا ہوا عشق تھا دونوں کا!...
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books