aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गोश्त"
گوشۂ ادب، لاہور
ناشر
گوشۂ ادب، برہانپور
گوشۂ ادب، لکھنؤ
گوشۂ ادب، دہلی
گوشۂ مطالعات فارسی، علی گڑھ
گوشۂ کتب، علی گڑھ
گوشۂ ادب، ممبئی
گوشۂ نشین، پنجاب
جب کبھی بکتا ہے بازار میں مزدور کا گوشتشاہراہوں پہ غریبوں کا لہو بہتا ہے
کلونت کور بھرے بھرے ہاتھ پیروں والی عورت تھی۔ چوڑے چکلے کولہے، تھل تھل کرنے والے گوشت سے بھرپور کچھ بہت ہی زیادہ اوپر کو اٹھا ہواسینہ، تیز آنکھیں، بالائی ہونٹ پر بالوں کا سرمئی غبار، ٹھوڑی کی ساخت سے پتہ چلتا تھا کہ بڑے دھڑلے کی عورت ہے۔ ایشر...
دل سے مٹنا تری انگشت حنائی کا خیالہو گیا گوشت سے ناخن کا جدا ہو جانا
رندھیر کے ہاتھ بہت دیر تک اس گوری چٹی لڑکی کے کچے دودھ ایسے سفید سینے پر ہوائی لمس کی طرح پھرتے رہے۔ اس کی انگلیوں نے اس گورے گورے جسم میں کئی ارتعاش دوڑتے ہوئے محسوس کیے تھے۔ اس کے نرم نرم جسم کے کئی گوشوں میں سمٹی ہوئی...
’’پوچھے گی تو جرور۔‘‘ ’’تو کیسے جانتا ہے اسے کفن نہ ملے گا؟ مجھے گدھا سمجھتا ہے۔ میں ساٹھ سال دنیا میں کیا گھاس کھودتا رہا ہوں۔ اس کو کفن ملے گا اور اس سے بہت اچھا ملے گا، جو ہم دیتے۔‘‘...
ناموراردو فکشن رائیٹر- شاہکار افسانوں کے خالق، جن میں 'ٹھنڈا گوشت' ، 'کھول دو' ، ٹوبہ ٹیک سنگھ'، 'بو' وغیرہ قابل ذکر ہیں
شاعری میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بڑے مختلف دھنگ سے ہوا ہے ۔ ہم اپنی عام زندگی میں وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات رکھتے ہیں وہ بھی اور کچھ ایسے گوشے بھی جن پر ہماری نظر نہیں ٹھہرتی اس شاعری کا موضوع ہیں ۔ وطن پرستی مستحسن جذبہ ہے لیکن حد سے بڑھی ہوئی وطن پرستی کس قسم کے نتائج پیدا کرتی ہے اور عالمی انسانی برادری کے سیاق میں اس کے کیا منفی اثرات ہوتے ہیں اس کی جھلک بھی آپ کو اس شعری انتخاب میں ملے گی ۔ یہ اشعار پڑھئے اور اس جذبے کی رنگارنگ دنیا کی سیر کیجئے ۔
شاعری میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بڑے مختلف ڈھنگ سے ہوا ہے۔ ہم اپنی عام زندگی میں وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات رکھتے ہیں وہ بھی، اور کچھ ایسے گوشے بھی جن پر ہماری نظر نہیں ٹھہرتی اس شاعری کا موضوع ہیں۔ وطن پرستی مستحسن جذبہ ہے۔ یوم جمہوریہ، وطن پرستی اور مجاہدان آزادی کے تعلق سے یہ شاعری بھی آپ کے اندر وطن کی محبت پیدا کرے گی۔ یہ اشعار پڑھئے اور اس جذبے کی رنگارنگ دنیا کی سیر کیجئے۔
बड़ा गोश्तبَڑا گوْشْت
گائے، بیل، بھینس یا بھینسے کا گوشت
जीता-गोश्तجِیتا گوشْت
جسم کا زندہ گوشت، جاندار گوشت.
गोश्त बनानाگوشْت بَنانا
گوشت کو چھیچھڑوں وغیرہ سے صاف کرکے حسب ضرورت ٹکڑے کرنا
गाय का गोश्तگائے کا گوشْت
beef
ٹھنڈا گوشت
سعادت حسن منٹو
افسانہ
شب گشت
عمیق حنفی
مجموعہ
گوشۂ عافیت
پریم چند
ناول
تاریک گوشے
شیر محمد اختر
مضامین
غالبیات کے چند فراموش شدہ گوشے
اکبر حیدری کشمیری
شاعری تنقید
گوشے میں قفس کے
دلیپ سنگھ
طنز و مزاح
فردوس گوش
جوشؔ ملسیانی
تصویر ہو تو کوئی پھاڑ دے، مجسمہ ہو تو پٹخ کر چکناچور کردے۔ اللہ کے ہاتھوں کا بنایا مٹی کا پتلا، اگر حسین بھی ہو اور زندہ بھی، اس کی ہر سانس میں جوانی کی گرمی مہک رہی ہو تو پھر کچھ بس نہیں چلتا۔ اس کے چڑھے ہوئے سورج...
جب میں نے بیگم جان کو دیکھا تو وہ چالیس بیالیس کی ہوں گی۔ افوہ کس شان سے وہ مسند پر نیم دراز تھیں اور ربو ان کی پیٹھ سے لگی بیٹھی کمر دبا رہی تھی۔ ایک اودے رنگ کا دوشالہ ان کے پیروں پر پڑا تھا اور وہ مہارانی...
اس کا سینہ اندر سے تپ رہا تھا۔ یہ گرمی کچھ تو اس برانڈی کے باعث تھی جس کا ادّھا دروغہ اپنے ساتھ لایا تھا۔ اور کچھ اس ’بیوڑا‘ کا نتیجہ تھی جس کا سوڈا ختم ہونے پر دونوں نے پانی ملا کر پیا تھا۔ وہ ساگوان کے لمبے اور...
اور لال چند اپنی کہنی دکھانے لگا، جہاں اسے لاٹھی پڑی تھی۔ رسالو اور نیکی رام چپ چاپ بیٹھے رہے اور سندر لال کہیں دور دیکھنے لگا۔ شاید سوچنے لگا۔ لاجو آئی بھی پر نہ آئی۔ اور سندر لال کی شکل ہی سے جان پڑتا تھا، جیسے وہ بیکانیر کا...
غسل خانے میں نہاتے وقت یا باورچی خانہ میں جب کوئی اور موجود نہ ہو، مومن اپنی قمیص کے بٹن کھول کر ان گولیوں کو غور سے دیکھتا تھا۔ ہاتھوں سے مسلتا تھا۔ درد ہوتا ٹیسیں اٹھتیں۔ اس کا سارا جسم پھلوں سے لدے ہوئے پیڑ کی طرح جسے زور...
اس علاقے میں جہاں تھوڑے ہی دن پہلے ہو کا عالم تھا، اب ہر طرف گہما گہمی اور چہل پہل نظر آنے لگی۔ شروع شروع میں اس علاقہ کی ویرانی میں ان بیسواؤں کو یہاں آ کر رہنے کے خیال سے جو وحشت ہوتی تھی، وہ بڑی حد تک جاتی...
گرد پھرنے کو کہیں گے ہم طوافبیٹھ رہنا گوشے میں ہے اعتکاف
غالب، آپ کی غایت اس تکلیف سے یہ تھی کہ میری صورت اور کیفیت ملاحظہ فرمائیں، ضعف کی حالت دیکھی کہ اٹھنا بیٹھنا دشوار ہے۔ بصارت کی حالت دیکھی کہ آدمی کو پہچانتا تک نہیں ہوں۔ سماعت کی کیفیت ملاحظہ کی کہ کوئی کتنا ہی چیخے، خبر نہیں ہوتی۔ غزل...
وہ جب اسکول کی طرف روانہ ہوا تو اس نے راستے میں ایک قصائی دیکھا،جس کے سر پر ایک بہت بڑا ٹوکرا تھا۔ اس ٹوکرے میں دو تازہ ذبح کیے ہوئے بکرے تھے۔ کھالیں اتری ہوئی تھیں، اور ان کے ننگے گوشت میں سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ جگہ جگہ...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books