aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".bie"
شعیب بن عزیز
born.1950
شاعر
شمس تبریزی
1185 - 1248
مصنف
سلام بن رزاق
1941 - 2024
یوسف بن محمد
born.1991
سیماب بٹالوی
عوض سعید
1933 - 1995
حیرت بن واحد
died.2004
محمد بینظیر شاہ
ملکہ آفاق زمانی بیگم
died.1983
محمد بن حسن شرار
ابوبکر محمد بن زکریا رازی
شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری
1145 - 1221
ابو حنیفہ
699 - 767
ابو جعفر محمد بن جریر الطبری
زاہدہ بی
وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیںکہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزاریا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے
ملاقات کو شاعروں نے کثرت کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ یہ ملاقات بنیادی طور پر محبوب سے ملاقات ہے ۔ شاعر اپنی زندگی میں جو بھی کچھ ہو لیکن شاعری میں ضرور عاشق بن جاتا ہے ۔ ان شعروں میں آپ ملاقات کے میسر نہ ہونے ، ملاقات کے انتظار میں رہنے اور ملاقات کے وقت محبوب کے دھوکا دے جانے جیسی صورتوں سے گزریں گے ۔
علامہ اقبال کے یوم ولادت کے موقع پر ان کی ادبی تخلیقات کا مطالعہ کریں
عام زندگی میں بے قراری کی وجہیں بہت سی ہوسکتی ہیں لیکن شاعری میں بےقراری کی جن کیفیتوں کا اظہارہوا ہے ان کا تعلق عشق میں حاصل ہونے والی بے قراری سے ہے ۔ ان کیفیتوں سے ہم سب گزرتے ہیں اورروز گزرتے ہیں لیکن انہیں زبان نہیں دے سکتے ۔ شاعری ایک معنی میں احساس کے انہیں نامعلوم علاقوں کی لفظی تجسیم کا عمل ہے ۔
बीبی
too, also
भी
बाईبائی
maid
बुआبوا
endearment term for elderly lady
बेبے
Without, Void Of
بحر المعانی
محمد بن نصرالدین جعفر مکی حسینی
خط
حسن بن صباح کی جنت
خورشید ہاشمی
تاریخی
فتوح البلدان
احمد بن یحییٰ
تاریخ
محبت کی نظمیں اور بے بسی کا گیت
پابلو نیرودا
شاعری
الفہرست
محمد بن اسحٰق ابن ندیم ورّاق
اشاریہ
ازہار العرب
ابو عبداللہ محمد بن یوسف
سیرالاولیاء
محمد بن مبارک علوی کرمانی
ملفوظات
سیرت عمر بن عبدالعزیز
عبد السلام ندوی
اسلامیات
تاریخ اعثم کوفی اردو
خواجہ احمد بن اعثم کوفی
تعبیر نامہ خواب
محمد بن سیرین
دیگر
کتابُ المنصوری
بیس سو گیارہ
محمد خالد اختر
ناول
خالد بن ولید سیف اللہ
محمد اکبر خان
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف
مولوی فضل اللہ
تذکرہ
ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہےعشق کیجے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے
نہ اتنی بے تکلفیکہ آئنہ حیا کرے
کہا جاتاہے کہ شاعری سحر وافسوں کی بالیدہ اور بالغ صورت ہے اور اس کا آغاز اس احساس سے ہوا کہ ہم کو ایک مخالف اور غیرہمدرد دنیا سے سابقہ ہے جس کو اپنی ضرورتوں اور مرادوں کے مطابق بنانے کے لئے ہم کو سخت جہاد کرنا ہے۔ اس احساس کا ایک مہتم بالشان اظہار شاعری ہے اور اس کے پہلے ترکیبی عناصر وہ مواد و موثرات ہیں جو کائنات کے مواجہے اور مطالعے سے پیدا ہوئے...
نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکنبہت بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیںکیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
شوق میں مہندی کے وہ بے دست و پا ہونا ترااور مرا وہ چھیڑنا وہ گدگدانا یاد ہے
بے قراری سی بے قراری ہےوصل ہے اور فراق طاری ہے
میں ابتدائے عشق سے بے مہر ہی رہاتم انتہائے عشق کا معیار ہی رہو
ہر رگ خوں میں پھر چراغاں ہوسامنے پھر وہ بے نقاب آئے
بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گےصرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books