aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بھانجے"
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیںکسی بہانے تمہیں یاد کرنے لگتے ہیں
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میںتم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں
اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیںیہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لیے آ
بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیاتاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں
سنا ہے ہمیں وہ بھلانے لگے ہیںتو کیا ہم انہیں یاد آنے لگے ہیں
بہانے اور بھی ہوتے جو زندگی کے لیےہم ایک بار تری آرزو بھی کھو دیتے
دوپہر کی دھوپ میں میرے بلانے کے لیےوہ ترا کوٹھے پہ ننگے پاؤں آنا یاد ہے
اس شہر کے بادل تری زلفوں کی طرح ہیںیہ آگ لگاتے ہیں بجھانے نہیں آتے
بے سبب بات بڑھانے کی ضرورت کیا ہےہم خفا کب تھے منانے کی ضرورت کیا ہے
حسن کو حسن بنانے میں مرا ہاتھ بھی ہےآپ مجھ کو نظر انداز نہیں کر سکتے
بڑے سیدھے سادھے بڑے بھولے بھالےکوئی دیکھے اس وقت چہرا تمہارا
لے گئیں دور بہت دور ہوائیں جس کووہی بادل تھا مری پیاس بجھانے والا
اپنے دیئے کو چاند بتانے کے واسطےبستی کا ہر چراغ بجھانا پڑا ہمیں
دوست دل رکھنے کو کرتے ہیں بہانے کیا کیاروز جھوٹی خبر وصل سنا جاتے ہیں
وہ مری روح کی الجھن کا سبب جانتا ہےجسم کی پیاس بجھانے پہ بھی راضی نکلا
در و دیوار پہ شکلیں سی بنانے آئیپھر یہ بارش مری تنہائی چرانے آئی
حسن ہے کافر بنانے کے لیےعشق ہے ایمان لانے کے لیے
بیٹھتے جب ہیں کھلونے وہ بنانے کے لیےان سے بن جاتے ہیں ہتھیار یہ قصہ کیا ہے
آسماں ایسا بھی کیا خطرہ تھا دل کی آگ سےاتنی بارش ایک شعلے کو بجھانے کے لیے
جب گھر کی آگ بجھی تو کچھ سامان بچا تھا جلنے سےسو وہ بھی ان کے ہاتھ لگا جو آگ بجھانے آئے تھے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books