aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گھرانے"
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھاآنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا
انہیں تو خاک میں ملنا ہی تھا کہ میرے تھےیہ اشک کون سے اونچے گھرانے والے تھے
طریق یاد ہے پہلے سے دل لگانے کااسی کا میں بھی ہوں مجنوں تھا جس گھرانے کا
شجر سے بچھڑا ہوا برگ خشک ہوں فیصلؔہوا نے اپنے گھرانے میں رکھ لیا ہے مجھے
نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہےمزا تو تب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی
اتنے گھنے بادل کے پیچھےکتنا تنہا ہوگا چاند
زندگی ایک فن ہے لمحوں کواپنے انداز سے گنوانے کا
زندگی یوں ہی بہت کم ہے محبت کے لیےروٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
پھول تو پھول ہیں آنکھوں سے گھرے رہتے ہیںکانٹے بیکار حفاظت میں لگے رہتے ہیں
گزرنے ہی نہ دی وہ رات میں نےگھڑی پر رکھ دیا تھا ہاتھ میں نے
کانٹوں میں گھرے پھول کو چوم آئے گی لیکنتتلی کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا
بڑا گھاٹے کا سودا ہے صداؔ یہ سانس لینا بھیبڑھے ہے عمر جیوں جیوں زندگی کم ہوتی جاتی ہے
ادھر فلک کو ہے ضد بجلیاں گرانے کیادھر ہمیں بھی ہے دھن آشیاں بنانے کی
ایک دیوار اٹھائی تھی بڑی عجلت میںوہی دیوار گرانے میں بہت دیر لگی
مشکل عشق میں لازم ہے تحمل ثاقبؔبات بگڑی ہوئی بنتی نہیں گھبرانے سے
عجیب تجربہ تھا بھیڑ سے گزرنے کااسے بہانہ ملا مجھ سے بات کرنے کا
بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنااک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا
گھرا ہوا ہوں جنم دن سے اس تعاقب میںزمین آگے ہے اور آسماں مرے پیچھے
آتا ہے یہاں سب کو بلندی سے گراناوہ لوگ کہاں ہیں کہ جو گرتوں کو اٹھائیں
اک دن وہ میرے عیب گنانے لگا فراغؔجب خود ہی تھک گیا تو مجھے سوچنا پڑا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books