aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "होशियार"
اے عدم کے مسافرو ہشیارراہ میں زندگی کھڑی ہوگی
لٹ گئے ایک ہی انگڑائی میں ایسا بھی ہواعمر بھر پھرتے رہے بن کے جو ہشیار بہت
بے خود بھی ہیں ہشیار بھی ہیں دیکھنے والےان مست نگاہوں کی ادا اور ہی کچھ ہے
میں چپ کھڑا تھا تعلق میں اختصار جو تھااسی نے بات بنائی وہ ہوشیار جو تھا
ہاں آسمان اپنی بلندی سے ہوشیاراب سر اٹھا رہے ہیں کسی آستاں سے ہم
غش کھا کے داغؔ یار کے قدموں پہ گر پڑابے ہوش نے بھی کام کیا ہوشیار کا
مری خبر تو کسی کو نہیں مگر اخترؔزمانہ اپنے لیے ہوشیار کیسا ہے
میاں اس شخص سے ہوشیار رہناسبھی سے جھک کے جو ملتا بہت ہے
جو کہ ناداں ہے وہ کیا جانے تری چاہت کی قدراے پری دیوانہ بننا کام ہے ہشیار کا
دیوانہ ہوں پر کام میں ہوشیار ہوں اپنےیوسف کا خیال آیا جو زنداں نظر آیا
مستوں پہ انگلیاں نہ اٹھاؤ بہار میںدیکھو تو ہوش ہے بھی کسی ہوشیار میں
پس وصال بھی ہے مستی وصال وہیبہار ختم ہوئی میں نہ ہوشیار ہوا
لائے جب گھر سے تو بے ہوش پڑا تھا عارفؔہو گیا آن کے ہشیار ترے کوچے میں
قاضی کا نہ ڈر ہے نہ غم محتسب شہرہوشیار نہ ہو کوئی تغافل کے برابر
محو سفر ہوں خطۂ دنیا کے اس طرفاور خود کو ہوشیار نہیں کر رہا ہوں میں
ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہےرنج کم سہتا ہے اعلان بہت کرتا ہے
ایک سے ایک جنوں کا مارا اس بستی میں رہتا ہےایک ہمیں ہشیار تھے یارو ایک ہمیں بد نام ہوئے
مری نگاہ میں وہ رند ہی نہیں ساقیجو ہوشیاری و مستی میں امتیاز کرے
بیٹھتے جب ہیں کھلونے وہ بنانے کے لیےان سے بن جاتے ہیں ہتھیار یہ قصہ کیا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books