aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aapke"
اپنے چہرے سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسےتیری مرضی کے مطابق نظر آئیں کیسے
اس کے چہرے کی چمک کے سامنے سادہ لگاآسماں پہ چاند پورا تھا مگر آدھا لگا
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیرجس کے ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
وہ آئے گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہےکبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
میں تو غزل سنا کے اکیلا کھڑا رہاسب اپنے اپنے چاہنے والوں میں کھو گئے
لے دے کے اپنے پاس فقط اک نظر تو ہےکیوں دیکھیں زندگی کو کسی کی نظر سے ہم
نازکی اس کے لب کی کیا کہئےپنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
زندگی ایک فن ہے لمحوں کواپنے انداز سے گنوانے کا
کسی کو اپنے عمل کا حساب کیا دیتےسوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے
اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگیتو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن
میں جب سو جاؤں ان آنکھوں پہ اپنے ہونٹ رکھ دینایقیں آ جائے گا پلکوں تلے بھی دل دھڑکتا ہے
یہ سرد رات یہ آوارگی یہ نیند کا بوجھہم اپنے شہر میں ہوتے تو گھر گئے ہوتے
اپنی مرضی سے کہاں اپنے سفر کے ہم ہیںرخ ہواؤں کا جدھر کا ہے ادھر کے ہم ہیں
اپنے سب یار کام کر رہے ہیںاور ہم ہیں کہ نام کر رہے ہیں
اپنے ہونے کا کچھ احساس نہ ہونے سے ہواخود سے ملنا مرا اک شخص کے کھونے سے ہوا
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
کس طرح جمع کیجئے اب اپنے آپ کوکاغذ بکھر رہے ہیں پرانی کتاب کے
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریکرات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
آپ نے تصویر بھیجی میں نے دیکھی غور سےہر ادا اچھی خموشی کی ادا اچھی نہیں
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کوآپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books