aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "gho.Daa"
یکہ الٹ کے رہ گیا گھوڑا بھڑک گیاکالی سڑک پہ چاند سا چہرہ چمک گیا
کس تازہ معرکے پہ گیا آج پھر ظفرؔتلوار طاق میں ہے نہ گھوڑا ہے تھان پر
آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہربانبھولے تو یوں کہ گویا کبھی آشنا نہ تھے
تم مرے پاس ہوتے ہو گویاجب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کوآپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
اے رات مجھے ماں کی طرح گود میں لے لےدن بھر کی مشقت سے بدن ٹوٹ رہا ہے
اڑ گئی یوں وفا زمانے سےکبھی گویا کسی میں تھی ہی نہیں
جاتے ہوئے کہتے ہو قیامت کو ملیں گےکیا خوب قیامت کا ہے گویا کوئی دن اور
گویا تمہاری یاد ہی میرا علاج ہےہوتا ہے پہروں ذکر تمہارا طبیب سے
اس نے گویا مجھی کو یاد رکھامیں بھی گویا اسی کو بھول گیا
گوندھ کے گویا پتی گل کی وہ ترکیب بنائی ہےرنگ بدن کا تب دیکھو جب چولی بھیگے پسینے میں
سفر کے بعد بھی مجھ کو سفر میں رہنا ہےنظر سے گرنا بھی گویا خبر میں رہنا ہے
یوں چرائیں اس نے آنکھیں سادگی تو دیکھیےبزم میں گویا مری جانب اشارا کر دیا
کسی معشوق کا عاشق سے خفا ہو جاناروح کا جسم سے گویا ہے جدا ہو جانا
ہنس ہنس کے وہ مجھ سے ہی مرے قتل کی باتیںاس طرح سے کرتے ہیں کہ گویا نہ کریں گے
ادھر ادھر مری آنکھیں تجھے پکارتی ہیںمری نگاہ نہیں ہے زبان ہے گویا
اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہےگویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
ہم بھی کہنے لگے ہیں رات کو راتہم بھی گویا خراب ہونے لگے
بجلی چمکی تو ابر رویایاد آ گئی کیا ہنسی کسی کی
ملتے ہیں اس ادا سے کہ گویا خفا نہیںکیا آپ کی نگاہ سے ہم آشنا نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books