Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یکہ الٹ کے رہ گیا گھوڑا بھڑک گیا

محمد علوی

یکہ الٹ کے رہ گیا گھوڑا بھڑک گیا

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    یکہ الٹ کے رہ گیا گھوڑا بھڑک گیا

    کالی سڑک پہ چاند سا چہرہ چمک گیا

    تشریح

    اس شعر میں مضمون اور تلازمات کی سطح پر جدیدیت کے عناصر پائے جاتے ہیں۔ یکہ الٹنا، گھوڑا بھڑکنا، کالی سڑک یہ سب جدید لسانی رجحان پر دلالت کرتے ہیں۔ اس شعر میں جو منظر کھینچا گیا ہے وہ متحرک بھی ہے اور اس میں ایک لطف کی بات بھی دکھائی دیتی ہے۔ ایک یکہ میں کوئی خوبصورت سوار ہے۔ اچانک گھوڑا بھڑک جاتا ہے جس کے نتیجہ میں یکہ الٹتا ہے اور یکہ الٹنے کے نتیجہ میں اس خوبصوت سوار کے منہ پر پڑا ہوا پردہ الٹ جاتا ہے اور پردے کے پیچھے چھپا ہوا ایک چاند سا چہرہ چمک اٹھتا ہے۔ دو باتیں غور طلب ہیں ایک یہ کہ کالی سڑک کی مناسبت سے چاند سا چہرہ خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے۔ دوسرا یہ کہ شاعر نے بہت ہنر مندی سے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ حادثے کی وجہ سے سوار گھبرا گیا اور گھبراہٹ کے نتیجہ میں اس کا چاند سا چہرہ چمک اٹھا۔

    شفق سوپوری

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے