aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "meyaar"
کون جانے کہ نئے سال میں تو کس کو پڑھےتیرا معیار بدلتا ہے نصابوں کی طرح
جن حوصلوں سے میرا جنوں مطمئن نہ تھاوہ حوصلے زمانے کے معیار ہو گئے
مرا معیار میری بھی سمجھ میں کچھ نہیں آتانئے لمحوں میں تصویریں پرانی مانگ لیتا ہوں
گر نہ جائے ترے معیار سے انداز حروفیوں کبھی نام بھی تیرا نہیں لکھا میں نے
اب کے موسم میں یہ معیار جنوں ٹھہرا ہےسر سلامت رہیں دستار نہ رہنے پائے
جھوٹ سچ میں کوئی پہچان کرے بھی کیسےجو حقیقت کا ہی معیار فسانہ ٹھہرا
سنتا رہتا ہوں تو وہ کچھ بھی کہے جاتا ہےاس کو لگتا ہے کہ معیار یہی ہے اپنا
یہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہےنیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو
ساری عزت نوکری سے اس زمانے میں ہے مہرؔجب ہوئے بے کار بس توقیر آدھی رہ گئی
میں دنیا کے معیار پہ پورا نہیں اترادنیا مرے معیار پہ پوری نہیں اتری
ہم کو اس شہر میں تعمیر کا سودا ہے جہاںلوگ معمار کو چن دیتے ہیں دیوار کے ساتھ
پوری نہ ادھوری ہوں نہ کم تر ہوں نہ برترانسان ہوں انسان کے معیار میں دیکھیں
پرکھنے والے پرکھیں گے اسی معیار پر ہم کوجہاں سے کیا لیا ہم نے جہاں کو کیا دیا ہم نے
یہی لہجہ تھا کہ معیار سخن ٹھہرا تھااب اسی لہجۂ بے باک سے خوف آتا ہے
ہم اہل دل نے معیار محبت بھی بدل ڈالےجو غم ہر فرد کا غم ہے اسی کو غم سمجھتے ہیں
فکر معیار سخن باعث آزار ہوئیتنگ رکھا تو ہمیں اپنی قبا نے رکھا
فن جو معیار تک نہیں پہنچااپنے شہکار تک نہیں پہنچا
غزل کہنے میں یوں تو کوئی دشواری نہیں ہوتیمگر اک مسئلہ یہ ہے کہ معیاری نہیں ہوتی
اس کے معیار پر خدا لائےاس نظر تک تو آ گئے ہیں ہم
چھین لینا یا خدا مجھ سے مرے لوح و قلمگر زوال آئے مرے اشعار کے معیار میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books