aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "nasraanii"
دل پاگل ہے روز نئی نادانی کرتا ہےآگ میں آگ ملاتا ہے پھر پانی کرتا ہے
کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتیہم کو اگر میسر جاناں کی دید ہوتی
کچھ غزلیں ان زلفوں پر ہیں کچھ غزلیں ان آنکھوں پرجانے والے دوست کی اب اک یہی نشانی باقی ہے
حیرت سے تکتا ہے صحرا بارش کے نذرانے کوکتنی دور سے آئی ہے یہ ریت سے ہاتھ ملانے کو
جستجو کرنی ہر اک امر میں نادانی ہےجو کہ پیشانی پہ لکھی ہے وہ پیش آنی ہے
اب جو اک حسرت جوانی ہےعمر رفتہ کی یہ نشانی ہے
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھییہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
درد الفت کا نہ ہو تو زندگی کا کیا مزاآہ و زاری زندگی ہے بے قراری زندگی
دے نشانی کوئی ایسی کہ سدا یاد رہےزخم کی بات ہے کیا زخم تو بھر جائیں گے
نذرانہ تیرے حسن کو کیا دیں کہ اپنے پاسلے دے کے ایک دل ہے سو ٹوٹا ہوا سا ہے
یہ نادانی نہیں تو کیا ہے دانشؔسمجھنا تھا جسے سمجھا رہا ہوں
آہ! کل تک وہ نوازش! آج اتنی بے رخیکچھ تو نسبت چاہئے انجام کو آغاز سے
اس طرح ہوش گنوانا بھی کوئی بات نہیںاور یوں ہوش سے رہنے میں بھی نادانی ہے
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محلساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے
اے وطن جب بھی سر دشت کوئی پھول کھلادیکھ کر تیرے شہیدوں کی نشانی رویا
میرے پہلو میں تم آؤ یہ کہاں میرے نصیبیہ بھی کیا کم ہے تصور میں تو آ جاتے ہو
پھینکی نہ منورؔ نے بزرگوں کی نشانیدستار پرانی ہے مگر باندھے ہوئے ہے
نیرنگیٔ سیاست دوراں تو دیکھیےمنزل انہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے
یہ درد ہے ہمدم اسی ظالم کی نشانیدے مجھ کو دوا ایسی کہ آرام نہ آئے
اک محبت ہی پہ موقوف نہیں ہے تابشؔکچھ بڑے فیصلے ہو جاتے ہیں نادانی میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books