aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "rekhta"
اب نہ غالبؔ سے شکایت ہے نہ شکوہ میرؔ کابن گیا میں بھی نشانہ ریختہ کے تیر کا
جو یہ کہے کہ ریختہ کیونکے ہو رشک فارسیگفتۂ غالبؔ ایک بار پڑھ کے اسے سنا کہ یوں
اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوںاب میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جاتا ہوں
بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشہ فاصلہ رکھناجہاں دریا سمندر سے ملا دریا نہیں رہتا
تصدق اس کرم کے میں کبھی تنہا نہیں رہتاکہ جس دن تم نہیں آتے تمہاری یاد آتی ہے
یار کے آگے پڑھا یہ ریختہ جا کر نظیرؔسن کے بولا واہ واہ اچھا کہا اچھا کہا
مستقل بولتا ہی رہتا ہوںکتنا خاموش ہوں میں اندر سے
تیرا ملنا خوشی کی بات سہیتجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں
ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھاجونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو
جا پڑے چپ ہو کے جب شہر خموشاں میں نظیرؔیہ غزل یہ ریختہ یہ شعر خوانی پھر کہاں
موئے جز میرؔ جو تھے فن کے استادیہی اک ریختہ گو اب رہا ہے
بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدتوں میں ہمقسطوں میں خودکشی کا مزا ہم سے پوچھئے
ہم تو کچھ دیر ہنس بھی لیتے ہیںدل ہمیشہ اداس رہتا ہے
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔکہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا
یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھبھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
یوں جو تکتا ہے آسمان کو توکوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کرعادت اس کی بھی آدمی سی ہے
رہتا ہے عبادت میں ہمیں موت کا کھٹکاہم یاد خدا کرتے ہیں کر لے نہ خدا یاد
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہےپر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books