aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tasavvuf"
یہ مسائل تصوف یہ ترا بیان غالبؔتجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازؔدوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
کیا تکلف کریں یہ کہنے میںجو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں
جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کہ رات دنبیٹھے رہیں تصور جاناں کیے ہوئے
دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتےیاد آتے ہو تم خود ہی ہم یاد نہیں کرتے
کچھ نظر آتا نہیں اس کے تصور کے سواحسرت دیدار نے آنکھوں کو اندھا کر دیا
بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کیاور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگو لئے
ایک چہرہ ہے جو آنکھوں میں بسا رہتا ہےاک تصور ہے جو تنہا نہیں ہونے دیتا
ان کا غم ان کا تصور ان کی یادکٹ رہی ہے زندگی آرام سے
جانے جو کرے قول نہ پورا کرے ہر کام ادھورا یہی دن رات تصور ہے کہ ناحقاسے چاہا جو نہ آئے نہ بلائے نہ کبھی پاس بٹھائے نہ رخ صاف دکھائے نہ کوئی
اے ذوقؔ تکلف میں ہے تکلیف سراسرآرام میں ہے وہ جو تکلف نہیں کرتا
گھر کی تعمیر تصور ہی میں ہو سکتی ہےاپنے نقشے کے مطابق یہ زمیں کچھ کم ہے
یوں برستی ہیں تصور میں پرانی یادیںجیسے برسات کی رم جھم میں سماں ہوتا ہے
ان کا غم ان کا تصور ان کے شکوے اب کہاںاب تو یہ باتیں بھی اے دل ہو گئیں آئی گئی
شام سے ان کے تصور کا نشہ تھا اتنانیند آئی ہے تو آنکھوں نے برا مانا ہے
یہ لمحہ لمحہ تکلف کے ٹوٹتے رشتےنہ اتنے پاس مرے آ کہ تو پرانا لگے
تصور میں بھی اب وہ بے نقاب آتے نہیں مجھ تکقیامت آ چکی ہے لوگ کہتے ہیں شباب آیا
پھر نظر میں پھول مہکے دل میں پھر شمعیں جلیںپھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام
تصور زلف کا ہے اور میں ہوںبلا کا سامنا ہے اور میں ہوں
عجیب شے ہے تصور کی کار فرمائیہزار محفل رنگیں شریک تنہائی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books