aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اعتراض"
قتل پر جن کو اعتراض نہ تھادفن ہونے کو کیوں نہیں تیار
اس طرح موت کو بھی تماشہ بنا دیاوہ اعتراض اٹھائے کلیجہ ہلا دیا
مجھے کوئی اعتراض نہیں
قابل اعتراض حالت میں پائی گئیں
کیوں ہے قابل اعتراض
کیا تمہیں کوئی اعتراض ہےاجلے دنوں اور چاندنی چمکتی راتوں کی آس مجھے پروا کی طرح
بہ سوزد ایں زمین اعتبار و آسماناں رابہ سوزد جان و دل راہم بیاساید دل و جاں را
ایسی جنگوں کا اہتمام کریںجنگ وحشت سے بربریت سے
اب مرے پاس تم آئی ہو تو کیا آئی ہومیں نے مانا کہ تم اک پیکر رعنائی ہو
وہی سجدہ ہے لائق اہتمامکہ ہو جس سے ہر سجدہ تجھ پر حرام
گرچہ ہیں تیرے مرید افرنگ کے ساحر تماماب مجھے ان کی فراست پر نہیں ہے اعتبار
جانے کب تک تری تصویر نگاہوں میں رہیہو گئی رات ترے عکس کو تکتے تکتے
فریب وعدۂ فردا پہ اعتماد کرےخدا وہ وقت نہ لائے کہ تجھ کو یاد آئے
سر مستئ ازل مجھے جب یاد آ گئیدنیائے اعتبار کو ٹھکرا کے پی گیا
جو ایک تھا اے نگاہ تو نے ہزار کر کے ہمیں دکھایایہی اگر کیفیت ہے تیری تو پھر کسے اعتبار ہوگا
نہاں ہے تیری محبت میں رنگ محبوبیبڑی ہے شان بڑا احترام ہے تیرا
اٹھا ہوٹل کا پردہ، سامنے پردہ نشیں آئےجو چھپ کر کر رہے تھے احترام حکم دیں آئے
جب احترام کیا کرتی تھی صبا میرابہار کھوج لیا کرتی تھی پتہ میرا
کہ اب بھی ربط جسم و جاں کا اعتبار ہے مجھےیہی وہ اعتبار تھا
اب مجھے ان کي فراست پر نہيں ہے اعتبار وہ يہودي فتنہ گر، وہ روح مزدک کا بروز
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books