50 معروف ترین نظمیں

50معروف ترین نظموں کا

انتخاب : ریختہ کی خصوصی پیش کش

71.9K
Favorite

باعتبار

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ

فیض احمد فیض

و یبقٰی وجہ ربک(ہم دیکھیں گے)

ہم دیکھیں گے

فیض احمد فیض

دستور

دیپ جس کا محلات ہی میں جلے

حبیب جالب

رقیب سے!

آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سے

فیض احمد فیض

آوارہ

شہر کی رات اور میں ناشاد و ناکارا پھروں

اسرار الحق مجاز

تاج محل

تاج تیرے لیے اک مظہر الفت ہی سہی

ساحر لدھیانوی

تنہائی

پھر کوئی آیا دل زار نہیں کوئی نہیں

فیض احمد فیض

ایک آرزو

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب

علامہ اقبال

وصال کی خواہش

کہہ بھی دے اب وہ سب باتیں

منیر نیازی

والد کی وفات پر

تمہاری قبر پر

ندا فاضلی

ابھی تو میں جوان ہوں

ہوا بھی خوش گوار ہے

حفیظ جالندھری

فرمان خدا

اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو

علامہ اقبال

الاؤ

رات بھر سرد ہوا چلتی رہی

گلزار

بنجارہ نامہ

ٹک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں مت دیس بدیس پھرے مارا

نظیر اکبرآبادی

دائرہ

روز بڑھتا ہوں جہاں سے آگے

کیفی اعظمی

آدمی نامہ

دنیا میں پادشہ ہے سو ہے وہ بھی آدمی

نظیر اکبرآبادی

مسجد قرطبہ

سلسلۂ روز و شب نقش گر حادثات

علامہ اقبال

آخری دن کی تلاش

خدا نے قرآن میں کہا ہے

محمد علوی

ایک لڑکا

دیار شرق کی آبادیوں کے اونچے ٹیلوں پر

اختر الایمان

سمندر کا بلاوا

یہ سرگوشیاں کہہ رہی ہیں اب آؤ کہ برسوں سے تم کو بلاتے بلاتے مرے

میراجی

او دیس سے آنے والے بتا

او دیس سے آنے والا ہے بتا

اختر شیرانی

بارہواں کھلاڑی

خوش گوار موسم میں

افتخار عارف

میں اور میرا خدا

لاکھوں شکلوں کے میلے میں تنہا رہنا میرا کام

منیر نیازی

ڈپریشن

کوئی حادثہ

محمد علوی

چارہ گر

اک چنبیلی کے منڈوے تلے

مخدومؔ محی الدین

محبت کا جنم دن

آج محبت کا جنم دن ہے

ذیشان ساحل

کسان

جھٹپٹے کا نرم رو دریا شفق کا اضطراب

جوش ملیح آبادی

میرا سفر

ہمچو سبزہ بارہا روئیدہ ایم

علی سردار جعفری

میں ڈرتا ہوں

میں ڈرتا ہوں

افضال احمد سید

خواب کا در بند ہے

میرے لیے رات نے

شہریار

صدا بصحرا

چاروں سمت اندھیرا گھپ ہے اور گھٹا گھنگھور

منیر نیازی

بدن کا فیصلہ

یہ بدن

محمد علوی

چاند کا قرض

ہمارے آنسوؤں کی آنکھیں بنائی گئیں

سارا شگفتہ

والد کے انتقال پر

وہ چالیس راتوں سے سویا نہ تھا

عادل منصوری

توسیع شہر

بیس برس سے کھڑے تھے جو اس گاتی نہر کے دوار

مجید امجد

میں اور شہر

سڑکوں پہ بے شمار گل خوں پڑے ہوئے

منیر نیازی

شاید

کچھ لوگ

بلراج کومل

سبا ویراں

سلیماں سر بہ زانو اور سبا ویراں

ن م راشد

انتقام

اس کا چہرہ، اس کے خد و خال یاد آتے نہیں

ن م راشد

ایک نظم

چھٹپٹے کے غرفے میں

احمد ندیم قاسمی

کون دیکھے گا

جو دن کبھی نہیں بیتا وہ دن کب آئے گا

مجید امجد

چڑیوں کا شور

سفید کاغذ پر

ذیشان ساحل

علی بن متقی رویا

پرانی بات ہے

زبیر رضوی

طوائف

اپنی فطرت کی بلندی پہ مجھے ناز ہے کب

معین احسن جذبی

خالی بورے میں زخمی بلا

جان محمد خان

ساقی فاروقی

شاعری میں نے ایجاد کی

کاغذ مراکشیوں نے ایجاد کیا

افضال احمد سید

تخلیق

ایک زنگ آلودہ

محمد علوی

ازل ۔ابد

اپنا تو ابد ہے کنج مرقد

عزیز قیسی

ابال

یہ ہانڈی ابلنے لگی

عمیق حنفی

سڑک بن رہی ہے

مئی کے مہینے کا مانوس منظر

سلام ؔمچھلی شہری

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے