Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعویذ

ابن منیب

تعویذ

ابن منیب

MORE BYابن منیب

    “مولوی صاحب، کوئی ایسا تعویذ لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں۔”

    مولوی صاحب نے تعویذ لکھ دیا۔

    اگلے ہی روز کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا گھر کے صحن میں پھینکا۔ شوہر نے ایک دکان کرائے پر لے لی۔ کاروبار میں برکت ہوئی اور دکانیں بڑھتی گئیں۔ پیسے کی ریل پیل ہو گئی۔ پرانے صندوق میں ایک دن عورت کی نظر تعویذ پر پڑی۔

    “جانے مولوی صاحب نے ایسا کیا لکھا تھا؟” تجسس میں اس نے تعویذ کھول ڈالا۔

    “جب پیسے کی ریل پیل ہو جائے تو سارا تجوری میں چھپانے کی بجائے کچھ ایسے گھر میں ڈال دینا جہاں رات کو بچوں کے رونے کی آواز آتی ہو”

    عورت نے تجوری کھولی اور کچھ سوچنے لگی۔

    تعویذ اس کے ہاتھ میں تھا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے