aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاکر اور انور گہرے دوست تھے۔ دونوں تیسری جماعت میں پڑھتے تھے۔ ساتھ اسکول جاتے اور ساتھ واپس آتے۔ ساتھ ہی اسکول کا کام کرتے اور رات کے وقت گلی کے بچوں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلتے۔ شاکر کے والد شیخ صاحب اور انور کے والد ملک صاحب دونوں ان کی دوستی سے بہت
امجد بہت پیارا گول مٹول سا لڑکا تھا۔ وہ پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا۔ اپنا سبق فرفر سناتا تو اُستاد بہت خوش ہوتے۔ گھر میں اپنی امی کے کاموں میں مدد کرتا تو وہ خوش ہو کر اسے اپنے سینے سے چمٹا لیتیں۔ شام کو اس کے ابّا جان گھر آتے تو وہ دوڑ کر ان سے لپٹ
جاجی کا اصلی نام تو کسی کو معلوم نہیں، البتہ سب اسے پیٹو میاں کہتے تھے۔ پیٹو بھی ایسے کہ سارا باورچی خانہ چٹ کر کے بھی شور مچاتے تھے۔ ’’ہائے میں کئی دنوں سے بھوکا ہوں اور کمزور ہو رہا ہوں، کوئی بھی مجھ غریب پر ترس نہیں کھاتا۔‘‘ اور امی جھٹ سے اس کے آگے
رات کا وقت تھا۔ اندھیرا پھیل چکا تھا کہ حویلی کے دروازے پر کسی نے زور زور سے دستک دی۔ ایک بزرگ نے دروازہ کھولا تو باہر ایک نوجوان بے ہوش پڑا تھا۔ بزرگ نے اسے اٹھایا اور نرم گدگدے بستر پر لاکر لٹا دیا۔ نوجوان کو ہوش آیا تو اس کے سامنے سفید داڑھی والے
کافی دنوں کی بات ہے۔ ایک شہر میں دو بھائی رہتے تھے۔ ان کا قد ایک جیسا تھا، البتہ رنگت ایک جیسی نہیں تھی۔ ایک گورا چٹا تھا اور دوسرا سانولے رنگ کا۔ گورے بھائی کا نام اشفاق اور سانولے بھائی کا نام شفیق تھا۔ دونوں بھائیوں کی عادات میں زمین آسمان کا فرق
بارش کی پہلی پھوار کے ساتھ ہی سارا ماحول بدل گیا تھا۔ کل سے اسکول کھل جائیں گے اس احساس سے گھر کے تمام بچوں میں ایک عجیب سی امنگ پیدا کر دی تھی۔ بازاروں میں ہر طرف خریداروں کی چہل پہل تھی جن میں اکثر بچے اور ان کے والدین تھے۔ سب کتابوں اور یونیفارم کی
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books