کپاس کا پھول
ادھوری رہ گئی محبت میں ساری زندگی تنہا گزار دینے والی ایک بوڑھی عورت کی کہانی۔ اس کے پاس جینے کا کوئی جواز باقی نہیں ہے وہ ہر وقت موت کو پکارتی رہتی ہے۔ تبھی اس کی زندگی میں ایک نوجوان لڑکی آتی ہے جو کپاس کے پھول کی طرح نرم و نازک ہے۔ وہ اس کا خیال رکھتی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ اس برے وقت میں بھی اس کی قدر کرنے والا کوئی ہے۔ انھیں دنوں بھارتی فوج گاؤں پر حملہ کر دیتی ہے اور مائی تاجو کا وہ پھول کسی کیڑے کی طرح مسل دیا جاتا ہے۔
احمد ندیم قاسمی
یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے
یہ کہانی مغربی جرمنی میں جا رہی ایک ٹرین سے شروع ہوتی ہے۔ ٹرین میں پانچ لوگ سفر کر رہے ہیں جن میں ایک پروفیسر اور اس کی بیٹی، ایک کناڈا کی لڑکی اور ایک ایرانی پروفیسر اور اس کا ساتھی ہیں۔ شروع میں سب خاموش بیٹھے رہتے ہیں پھر رفتہ رفتہ آپس میں بات چیت شروع ہو جاتی ہے۔ دوران گفتگو کینیڈین لڑکی ایرانی پروفیسر سے متاثر ہوتی ہے اور اسے پسند کرنے لگتی ہے۔ ٹرین کا سفر ختم ہونے کے بعد بھی وہ آپس میں ملتے رہتے ہیں اور ایک ایسے رشتے میں بندھ جاتے ہیں جسے کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔ چاروں طرف جنگ کا ماحول ہے، ایران میں تحریکیں زوروں پر ہیں کہ ایرپورٹ پر دھماکہ ہوتا ہے۔ اس بم دھماکے میں ایرانی پروفیسر اور اس کا ساتھی مارے جاتے ہیں۔ اس حادثے کا کینیڈین لڑکی کے ذہن پر جو اثر پڑتا ہے، کہانی کا انجام ہے۔