آغاز_بہار
دلچسپ معلومات
(در دز ورتھ کی نظر LINES WRITTEN IN EARLY SPRING کا ترجمہ)
(۱)
میں بیٹھ گیا سبزۂ گل زار پر اک روز
مرغان خوش الحاں کی ہر اک تان تھی دلدوز
کیفیت دل ایسے میں ہوتی ہے جنوں خیز
بن جاتے ہیں جذبات خوشی کے بھی غم انگیز
(۲)
قدرت کی ہر اک چیز میں تھا حسن دل آرا
دل شاد ہوا دیکھ کے یہ جلوۂ زیبا
لیکن یہ ذرا سوچ کے پھر ہو گیا ناشاد
کر رکھا ہے انسان نے انسان کو برباد
(۳)
تھا جال بچھا سنبل پر پیچ کا ہر سو
تھے گردن نرگس میں گل زرد کے بازو
ہوتا ہے گزر باغ سے جب موج صبا کا
ہر پھول پہ ہوتا ہے اثر اس کی ادا کا
(۴)
مرغان چمن گرد مرے کھیل رہے تھے
کیا جانیے کیا خاص خیالات تھے ان کے
ہاں دل پہ مرے نقش ہوئی جاتی تھی یہ بات
سرشار ہیں سرمست ہیں مرغان خوش اوقات
(۵)
خواہاں تھی کروں باد بہاری کہ گرفتار
پنکھا سا بنی جاتی تھی ہر شاخ چمن زار
رہ رہ کے تصور یہ مرے ذہن میں آیا
کیا لطف ہے قدرت کے مناظر میں خدایا
(۶)
ہے میرے عقیدے میں اگر کوئی صداقت
ایسا ہی اگر ہے یہ طرب خانۂ قدرت
پھر کیوں نہ ہو یہ سوچ کے دل مضطر و ناشاد
انسان نے کر رکھا ہے انسان کو برباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.