بچے
کتنے بچے ہیں ہمارے
دو پیدا ہوئے
ایک نازائیدہ ہم کھو چکے
ہزاروں کبھی پیدا ہی نہیں ہوئے
صرف وہ
جو پیدا ہوئے
ہم سے دور چلے جاتے ہیں
نازائیدہ اب بھی یہیں ہیں
وہ ہمیں گھیر لیتے ہیں
تالیاں بجاتے قہقہے لگاتے
سیٹیاں بجاتے
کھیل رہے ہیں مٹی اور پتوں کے ساتھ
وہ یہیں رہیں گے
ہمارے چلے جانے کے بعد بھی
بیتے ہوئے عہد کے پتوں کی بانسریاں بجاتے
جن میں صرف چیونٹیاں اور روحیں سفر کر سکتی ہیں
بارش میں شرابور
ہمارے بچپن کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.