مجھ کو تیرا شباب لے بیٹھا
مجھ کو تیرا شباب لے بیٹھا
رنگ، گورا گلاب لے بیٹھا
دل کا ڈر تھا کہیں نہ لے بیٹھے
لے ہی بیٹھا جناب لے بیٹھا
جب بھی فرصت ملی ہے فرضوں سے
تیرے رخ کی کتاب لے بیٹھا
کتنی بیتی ہے کتنی باقی ہے
مجھ کو اس کا حساب لے بیٹھا
مجھ کو جب بھی ہے تیری یاد آئی
دن دہاڑے شراب لے بیٹھا
اچھا ہوتا سوال نا کرتا
مجھ کو تیرا جواب لے بیٹھا
شیوؔ کو اک غم پہ ہی بھروسہ تھا
غم سے کورا جواب لے بیٹھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.