میں بیٹھا دیکھتا ہوں
میں دنیا کے تمام دکھوں اور تمام ظلم اور شرم ناکی کو بیٹھا دیکھتا ہوں
میں ان نوجوانوں کو جو اپنے کیے پر پچھتاتے ہوئے خود اپنے آپ سے دکھی ہیں
چوری چھپے تلملاتے ہوئے سسکیاں لیتے سنتا ہوں
میں دیکھتا ہوں کہ نیچ لوگوں میں اولاد اپنی ماں سے بد سلوکی کر رہی ہے
جو کسمپرسی کے عالم میں سوکھ کے کانٹا جان پر کھیل جانے کو تیار گور کنارے
میں میاں کو بیوی سے بد سلوکی کرتے دیکھتا ہوں میں ان غریب سازوں کو دیکھتا ہوں جو نوجوان عورتوں کو ورغلا کر خراب کرتے ہیں
میں حد کی چنگاریوں اور اکارت جانے والی محبت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کو دیکھتا ہوں
میں دنیا میں یہ سب کچھ دیکھتا ہوں
میں جنگ وبا اور استبداد کی کارستانی دیکھتا ہوں میں شہیدوں اور زندانیوں کو دیکھتا ہوں
میں دیکھتا ہوں کہ سمندر پر کال پڑا ہے میں ملاحوں کو اس بات کے لیے
قرعہ اندازی کرتے دیکھتا ہوں کہ باقیوں کی جان بچانے کے لیے کسے مارا جائے
میں دیکھتا ہوں کہ اہل تکبر مزدوروں غریبوں حبشیوں اور انہی جیسوں کو
کس طرح ذلیل اور رسوا کرتے ہیں
یہ سب کچھ یہ تمام کمینگی اور کرب جس کا کوئی انت نہیں بیٹھا دیکھتا ہوں
دیکھتا ہوں سنتا ہوں اور چپ رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.