مٹی کا فلسفہ
اس دیش کی مٹی میں سونا اگتا ہے
پتے جھڑ گئے
کیچڑ میں پھنسا رہ گیا یہ ایک پیڑ
اس کیچڑ زمین کے اندر
کھانستا ہوا مینڈک اکیلے ہی جاگ رہا ہوگا
اس کے سر پر چھوٹا سا تاج
راجا وغیرہ وغیرہ
سامنے مٹی کھا کر
مست پڑے ہوئے دس بیس مینڈک
یہاں وہاں بکھری ہوئی سو ایک چھوٹی چھوٹی قبریں
اس پیڑ کی کھال کے اندر بھی
باریک مہین کپڑوں کا ایک چھوٹا سا دیش
عدلیہ مندر پر پیدائش و موت کے رجسٹر دفتر
بد عنوانی رشوت خوری وغیرہ وغیرہ
اس پیڑ کی جڑیں
زمین کے اندر بہت دور تک پھیلی ہوئی
ایسے جہنم تک مرسلہ 1969
رحم میں پانی بھر گیا ہے
ہتھیلی بھر خندق
ٹوکری بھر مٹی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.