Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسافر

MORE BYآئیرینا راتوشنسکایا

    مسافر

    اس شہر کا پانی نہ پینا

    اس کی مٹھاس میں بہار کا ذائقہ

    تمہیں ہمیشہ کے لیے اپنی محبت میں گرفتار کر لے گا

    اس شہر میں ذرا بھی سستانے کے لیے سر جھکاؤ گے

    تو وقت یہاں

    سالوں کے لیے رک جائے گا

    یاد رکھنا تمہارا راستہ ابھی طے نہیں ہوا

    اس شہر کے مہمان گھروں کی مہمان نوازی میں

    اپنی منزل نہ بھول جانا

    دھول میں اٹی پگڈنڈیوں کی خوشی یاد رکھنا

    سنو کیا خاموشی ہے

    اس شہر کے فرشتے بھی اڑ چکے ہیں

    اپنے دل کو ان کی پہنچ سے بھی دور رکھو

    درختوں کے کسی جھنڈ میں کسی عورت کے ہاتھ کو بوسہ مت دینا

    بہار کے موسم کا خیال آئے تو ڈر جانا

    اپنے ماتھے پر منزل کے نشان کا ہمیشہ نقش قائم رکھنا

    اپنے مغرور ہونٹوں کو تشنہ ہی رکھنا

    مسافر

    اس شہر میں نہ جانا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے