Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نرجن کناروں پر

وسنت آباجی ڈہاکے

نرجن کناروں پر

وسنت آباجی ڈہاکے

MORE BYوسنت آباجی ڈہاکے

    پیچھے بالکل پیٹھ کے پیچھے مردوں کا مہا نگر

    سامنے بالکل کانوں کے پاس دل کے پاس

    ایک سمندر ہی شناسا ہے اس اجنبی شہر میں میرے لیے

    جو بج رہا ہے تمہارے اندر سے میرے اندر جیسے ہم

    اکیلے شام کو عروج کے نقطے تک پہنچا ہوا ان سنا جاز ہوں

    یہ سمندر اندر سے آئی ہوئی شام

    جیسے سمندر کے ہاتھوں میں گٹا رہے اور اس کے اندر سے

    پھیلتا چلا جا رہا ہے سمندر کا گیت

    کنارے پر اپنی پرانی زندگی کے کاغذ مرجھائے ہوئے پھول سوکھے پتے

    تیزی سے تیرتا جا رہا ہے سفید جھاگ پر تمہارا میرا

    تمہارا میرا بات کرنا نہیں کرنا ایک دوسرے میں دیکھنا

    ابھی ابھی کچھ دیر پہلے تمہارے پیر بھیگی ریت پر

    چلتے ہوئے گزر گئے میرے کنارے تک

    میں تمہارے دل میں بجتا ہوا سمندر

    ایک تم ہی ہو شناسا نرجن کنارے پر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے