Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوانح

MORE BYارن کولٹ کر

    نال میں گانٹھ دے کر دائی نے کہا

    پیڑے کھلاؤ بھئی پیڑے کھلاؤ

    کان کی لو میں سوئی چبھو کر سنار نے کہا

    دو روپیے ہوئے دو روپیے

    بازو پر ٹیکہ لگا کر نرس نے کہا

    بالکل درد نہیں ہوگا بالکل

    پھنو کو ناپ کر ببلو نے کہا

    تیرے سے میرا بڑا ہے تیرے سے

    پیٹھ میں گھونسہ لگا کر ببلو نے کہا

    تیرے اور میرے باپ کی کشتی ہوئی تو

    ٹھوکر مار کر ببلو نے کہا

    روتی صورت کہیں کے روتی صورت

    ٹانگ میں ٹانگ پھنسا کر بنو نے کہا

    سائیکل سائیکل کھلیں گے سائیکل سائیکل

    ناف پر تھوک لگا کر بنو نے کہا

    ڈاکٹر ڈاکٹر کھلیں گے ڈاکٹر ڈاکٹر

    ران میں چٹکی لے کر بنو نے کہا

    لحاف میں آ جاؤ لحاف میں

    سر پر چپت لگا کر ایک ماسٹر نے کہا

    سینتیس ڈھیا کتنے سینتیس ڈھیا

    کان اینٹھ کر ایک ماسٹر نے کہا

    شیفلڈ شہر کہاں ہے شیفلڈ

    ران پر ہاتھ پھیر کر ایک ماسٹر نے کہا

    امرائی میں چلو امرائی میں

    گردن گھما کر نائی نے کہا

    ہلنا نہیں صاحب ہلنا نہیں

    سینے سے ٹیپ لگا کر درزی نے کہا

    اکتیس انچ صرف اکتیس انچ

    پاؤں کو جوتے میں گھسیڑ کر موچی نے کہا

    پہن پہن کر ڈھیلا ہو جائے گا پہن پہن کر

    پیٹھ پر لد کر بچے نے کہا

    گھوڑے گھوڑے ٹک ٹک گھوڑے گھوڑے

    پیٹ میں پاؤں دے کر باس نے کہا

    کوئی علاج نہیں مسٹر کوئی علاج نہیں

    پکڑ کر بیوی نے کہا

    کاٹ ڈالوں گی ایک دن کاٹ ڈالوں گی

    فوطے پر لائٹ ڈال کر ایک ڈاکٹر نے کہا

    ہائیڈروسل یقیناً ہائیڈروسل

    پیر میں پن چبھو کر ایک ڈاکٹر نے کہا

    لیپریسی یقیناً لپریسی

    پیٹ کو تھپتھپا کر ایک ڈاکٹر نے کہا

    السر السر یقیناً السر

    پاؤں کو ٹھوکر لگا کر ایک نے کہا

    سوری یار سوری

    آنکھوں میں چھاتا بھونک کر ایک نے کہا

    معاف کرنا بھائی معاف کرنا

    جسم پر ٹرک چڑھا کر ایک نے کہا

    دکھتا نہیں مادر چود دکھتا نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے